بھارت: یوپی میں ایک بار پھر بی جے پی کی کامیابی متوقع
8 مارچ 2022سیاسی لحاظ سے بھارت کی اہم ترین ریاست اترپردیش سمیت پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات پیر کو مکمل ہو گئے۔ ایگزٹ پول کے مطابق گو کہ یوپی میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی دوبارہ حکومت بنائے گی تاہم اس مرتبہ اس کی سیٹوں کی تعداد کم ہوسکتی ہے۔
اترپردیش کے علاوہ پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں بھی اسمبلی انتخابات کے تمام ادوار پیر کے روز مکمل ہوگئے۔
مختلف ایجنسیوں کی جانب سے کرائے گئے ایگزٹ پول کے مطابق ریاست دہلی میں حکمران عام آدمی پارٹی پنجاب میں سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آسکتی ہے۔ پنجاب میں فی الحال کانگریس کی حکومت ہے۔
اترپردیش کے علاوہ اتراکھنڈ میں بھی حکمران بی جے پی کو سب سے زیادہ سیٹیں ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ گوا میں بھی بی جے پی سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ان دونوں ریاستوں میں کانگریس دوسرے نمبر پر رہ سکتی ہے۔
شمال مشرقی ریاست منی پور میں بھی بی جے پی کی کامیابی کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
بھارت میں انتخابات مکمل ہونے کے بعد ایگزٹ پول کے ذریعہ امکانی نتائج کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ یہ نتائج ووٹروں سے بات چیت اور ماہرین کی آراء پر مبنی ہوتے ہیں۔ گوکہ ماضی میں کئی مرتبہ ایگزٹ پول کی پیشن گوئی کے برخلاف نتائج دیکھنے کو ملے ہیں تاہم بعض مرتبہ یہ درست بھی ثابت ہوئے ہیں۔
اترپردیش میں دوبارہ بی جے پی؟
اترپردیش سیاسی لحاظ سے بھارت کی سب سے اہم ریاست ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت کے اب تک 14وزرائے اعظم میں سے نو کا تعلق اسی ریاست سے رہا ہے۔
ایگزٹ پول کے مطابق اترپردیش اسمبلی کی 403 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 230 سے 245 کے درمیان ملنے کی توقع ہے جبکہ سماج وادی پارٹی کو 150سے 165 کے درمیان سیٹیں مل سکتی ہیں۔ کانگریس کو 2 سے 6 سیٹیں ملنے کی امید کی جا رہی ہے۔
اترپردیش میں حکومت سازی کے لیے204 سیٹوں کی ضرورت ہے اور ایگزٹ پول کے نتائج بی جے پی کو دوبارہ اقتدار تک پہنچنے کا اشارہ دے رہے ہیں۔ سن 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو ریاست میں 312 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔
پنجاب میں 'عام آدمی پارٹی' کا عروج
پنجاب میں اس وقت کانگریس کی حکومت ہے لیکن ایگزٹ پول وہاں عام آدمی پارٹی کی کامیابی کا اشارہ دے رہے ہیں۔
پنجاب میں اسمبلی کی 117سیٹیں ہیں۔ ایگزٹ پول میں اسے 76 سے 90 کے درمیان سیٹیں ملنے کی امید کی جا رہی ہے۔ گزشتہ الیکشن میں اسے 20 سیٹیں ملی تھیں۔ اقتدار میں دوبارہ واپسی کی امید کرنے والی کانگریس کو یہاں 25 سیٹیوں تک محدود ہوجانے کی پیشن گوئی کی جارہی ہے جوکہ سابقہ سے تقریباً 50 کم ہے۔
پنجاب میں دیگر اپوزیشن جماعتوں شرومنی اکالی دل کو سات تا گیار اور بی جے پی کو ایک سے چار کے درمیان سیٹیں مل سکتی ہیں۔
پنجاب میں حکومت سازی کے لیے کم از کم 59 سیٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایگزٹ پول کے مطابق عام آدمی پارٹی کے اپنے بل بوتے پر اقتدار میں آنے یا سب سے بڑی پارٹی کے طورپر سامنے آنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ اگر وہ پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوتی ہے تو یہ دوسری ریاست ہوگی جہاں عام آدمی پارٹی کی حکومت بنے گی۔ اس وقت صرف دارالحکومت دہلی میں یہ اقتدار میں ہے۔
دیگر ریاستوں کا حال
اتراکھنڈ میں اس مرتبہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ خیال رہے کہ اتراکھنڈ پہلے اترپردیش کا حصہ ہوا کرتا تھا لیکن سن 2000 میں اسے الگ ریاست بنا دیا گیا۔
گوا میں بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلے کی پیشن گوئی کی جا رہی ہے۔ یہاں اسمبلی کی 40 سیٹیں ہیں۔ ایگزٹ پول کے مطابق کانگریس کو 16 اور بی جے پی کو 14 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ چار سیٹوں پر عام آدمی پارٹی کامیاب ہو سکتی ہے۔
منی پور میں مجموعی طورپر 60 سیٹیں ہیں۔ بی جے پی کو 32 سے 38 سیٹیں ملنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہاں اکثریت کے لیے 31 سیٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔