بیلجیئم : دس مشتبہ جہادی گرفتار
23 نومبر 2010بیلجیئم حکام نے کہا ہے کہ دس ایسے مشتبہ مسلمان انتہا پسندوں کو گرفتارکر لیا گیا ہے، جو وہاں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ دفتر استغاثہ کے مطابق یہ گرفتاریاں بیلجیئم، ہالینڈ اور جرمنی میں عمل میں آئی ہیں۔
بیلجیئم کے وفاقی دفتراستغاثہ نے منگل کو خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ گرفتاریاں اُس انکوائری کے تحت عمل میں لائی گئی ہیں، جس میں عالمی جہادی دہشت گرد گروہوں کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ برسلز حکام کی طرف سے جاری کئے ایک بیان میں کہا گیا ہے،’ جرمنی، ہالینڈ اور بیلجیئم سے کُل دس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جو بیلجیئم میں دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں ملوث پائے گئے ہیں۔‘
دفتراستغاثہ کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کن مقامات پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ حراست میں لئے گئےان افراد کا تعلق بیلجیئم، مراکش اور چیچنیہ سے ہے، جن میں سے زیادہ تر بیلجین شہر Antwerp میں سکونت پذیر تھے۔ اطلاعات کے مطابق گرفتار ہونے والے گروہ نے اپنے حملوں کی منصوبہ بندی کے لئے انتہا پسندوں کی ویب سائٹ ’انصار المجاہدین‘ کو بھی استعمال کیا۔
برسلز حکام کے مطابق کئی مہنیوں کی تفتیش کے بعد ان افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دفتر استغاثہ کے بیان کے مطابق اس حوالے سے شمالی شہر Antwerp میں سن 2009ء کے اواخر میں تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ انہی تحقیقات کے سلسلے میں سپین، مراکش اور سعودی عرب میں بھی کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ بیلجیئن حکام کی طرف سے شروع کئے گئے اس تحقیقاتی عمل میں کئی دیگرممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کا ادارہ Eurojust بھی تعاون کررہا ہے۔
حالیہ کچھ عرصے سے ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کی اطلاعات کے بعد سے کئی یورپی ممالک نے سکیورٹی ہائی الرٹ کی ہوئی ہے۔ سلامتی سے متعلق کئی مغربی اداروں نے خبردار کر رکھا ہے کہ القاعدہ نیٹ ورک کے دہشت گرد بڑے یورپی شہروں میں ممبئی حملوں کی طرز کے حملے کر سکتے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین