بیک وقت 104 سیٹلائٹ خلاء میں چھوڑنے کا ریکارڈ
15 فروری 2017بھارتی اسپیس ایجنسی کی طرف سے جن 104 سیٹلائٹ کو زمین کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے، ان میں سے 101 بین الاقوامی صارفین کے تھے۔ تیزی سے ترقی کرتی معیشت کا حامل یہ جنوبی ایشیائی ملک 300 بلین ڈالرز کی عالمی اسپیس انڈسٹری میں اپنا حصہ بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
’’انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن‘‘ (ISRO)کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بی جیاکمار کے مطابق، ’’یہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے ایک بہت ہی عظیم لمحہ ہے۔ آج ہم نے تاریخ رقم کی ہے۔‘‘
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں بھارتی اسپیس ایجنسی کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ راکٹ چھوڑنے کے مناظر کو ملکی ٹیلی وژن چینلز پر براہ راست نشر کیا گیا۔ اپنے ٹوئیٹر پیغام میں مودی کا کہنا تھا، ’’آئی ایس آر او کی جانب سے یہ شاندار کارنامہ ہماری خلائی سائنس کی برادری اور قوم کے لیے ایک اور قابل فخر لمحہ ہے۔‘‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی خلائی ایجنسی کی طرف سے نسبتاﹰ ارزاں قیمت پر یہ سہولت فراہم کرنے کے باعث بین الاقوامی صارفین نے گزشتہ برس 75 مصنوعی سیارے خلاء میں بھیجنے کے لیے اس ایجنسی کی خدمات حاصل کیں۔ یہ سیٹلائٹ بھارت کی شمالی ریاست آندھرا پردیش میں قائم خلائی مرکز سے چھوڑا گیا۔
بھارت کی طرف سے جن 104 سیٹلائٹس کو خلاء میں پہنچایا گیا ان کا مجموعی وزن 650 کلوگرام بنتا ہے۔ 101 نینو سیٹلائٹس میں سے 96 امریکا سے تھے جبکہ اسرائیل، قزاقستان، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ اور متحدہ عرب امارات کا ایک ایک سیٹلائٹ اس راکٹ کے ذریعے خلاء میں بھیجا گیا۔