بےروزگار مائیں اور بےروزگار باپ، اجرتوں سے متعلق رویے مختلف
23 نومبر 2024جرمنی کے وفاقی دفتر روزگار کے لیبر مارکیٹ اور پیشوں سے متعلق تحقیق کے ادارے کی طرف سے مکمل کیے گئے تازہ ملک گیر جائزے کے نتائج کے مطابق عورتیں مائیں بن جائیں یا مرد باپ بن جائیں، تو بے روزگاری کی حالت میں ممکنہ ملازمت کی اجرت سے متعلق ان کے رویوں میں مالیاتی لچک ایک دوسرے سے کافی مختلف ہو جاتی ہے۔
جرمنی میں رواں موسم گرما کے دوران بے روزگاری میں اضافہ
مثلاﹰ بےروزگار مائیں لیبر مارکیٹ میں دوبارہ اپنی جگہ بنانے کے لیے کم تنخواہوں پر ملازمتیں کرنے پر بھی آمادہ ہو جاتی ہیں جبکہ بےروزگار باپ اکثر ایسا نہیں کرتے۔
اس سروے میں 50 فیصد سے زیادہ بےروزگار ماؤں نے کہا کہ انہیں اگر کوئی ملازمت ملے، تو وہ کم تنخواہ پر بھی کام کرنے پر آمادہ ہو جائیں گی۔ اس کے برعکس بچوں والے بےروزگار مردوں میں کم تنخواہوں پر کام کرنے پر آمادگی کا تناسب صرف 40 فیصد تھا۔
جائے روزگار تک فاصلہ اور کام کے مشکل اوقات
جرمنی کے وفاقی دفتر روزگار کے انسٹیٹیوٹ آئی اے بی کی طرف سے نیورمبرگ میں جاری کردہ اس سروے کے نتائج کے مطابق بچوں والے بےروزگار مردوں اور عورتوں میں گھر سے کام تک کے فاصلے اور کام کے اوقات کے مشکل یا قدرے نامناسب ہونے کے حوالے سے بھی ترجیحات میں واضح فرق دیکھا گیا۔
جرمن کارکنوں نے پچھلے برس 1.3 بلین گھنٹے اوور ٹائم کیا، زیادہ تر بلامعاوضہ
بےروزگار والد زیادہ تر اس بات کے قائل تھے کہ اگر انہیں کوئی مناسب ملازمت مل جائے، تو وہ اپنی جائے رہائش سے کافی دور اور ڈیوٹی کے مشکل اور نامناسب اوقات میں بھی کام کرنے پر تیار ہوں گے۔
اس کے برعکس بےروزگار ماؤں کی اکثریت کی ترجیح یہ تھی کہ کام کی جگہ گھر سے زیادہ دور نہ ہو، کام کے اوقات بھی ایسے نہ ہوں کہ ان کی نجی گھریلو زندگی متاثر ہو، چاہے اس کے لیے انہیں کم تنخواہ پر ہی کام کیوں نہ کرنا پڑے۔
مردوں اور خواتین کے سماجی کرداروں کی روایتی تفہیم
اس ملک گیر سروے نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ جرمن معاشرے میں کارکنوں کے طور پر مردوں اور خواتین کے کردار کی روایتی تفہیم کم از کم جزوی طور پر ہی سہی، مگر ایک حقیقت ہے۔
جرمنی میں گھر سے کام کا طریقہ رائج ہی رہے گا، نیا جائزہ
اس سماجی تاثر کے مطابق خواتین، خاص کر جب وہ مائیں بھی ہوں، خاندان میں اپنے کردار کے باعث عموماﹰ کم اجرتوں والی ملازمتیں کرنے پر بھی آمادہ ہو جاتی ہیں۔
اس کے برعکس بچوں والے مردوں کے لیے اپنے خاندانی کردار میں کنبے کی کفالت کرنے والے رکن کے طور پر ان کے کام کا مناسب مالی معاوضہ زیادہ اہم ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آئی اے بی نامی انسٹیٹیوٹ کی ریسرچر کورینا فورڈرمان کے مطابق سروے میں حصہ لینے والے تقریباﹰ 60 فیصد بےروزگار باپ ایسے تھے، جن کا کہنا یہ تھا کہ اگر ملازمت کی تنخواہ مناسب ہو، تو وہ کام کی جگہ کافی دور ہونے اور مشکل اوقات کار کے باوجود ایسی کوئی نئی ملازمت قبول کر لیں گے۔
جرمنی میں بے روزگار افراد، ماہانہ الاؤنس کی مالیت میں اضافہ
اس کے برعکس اس طرح کے حالات میں کوئی بھی ملازمت قبول کرنے پر آمادہ خواتین کی شرح صرف 19 فیصد تھی۔
اس سروے کی بنیاد جس ڈیٹا کو بنایا گیا، وہ جرمن ادارہ برائے روزگار کی طرف سے ہر سال ''روزگار کی منڈی اور سماجی تحفظ‘‘ کے عنوان سے ہر سال جمع کیا جاتا ہے۔
م م / ع ا (اے ایف پی، ای پی ڈی)