جرمنی: نورڈ سٹریم ٹو پائپ لائن کی سرٹیفیکیشن معطل کر دی گئی
16 نومبر 2021جرمن حکام کا کہنا ہے کہ وہ کمپنی جو جرمنی میں اس پائپ لائن کی ذمہ دار ہے وہ ایک 'خودمختار ٹرانمیشنز آپریٹر' ہونے کی تمام شرائط پر پورا نہیں اترتی۔
جرمنی کی فیڈرل نیٹ ورک ایجنسی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس پائپ لائن کو تبھی منظوری مل سکتی ہے جب پائپ لائن کی ذمہ دار کمپنی جرمن سرزمین پر مقامی قانون کے تحت رجسٹر ہو۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سنایا گیا ہے جب نورڈ سٹریم ٹو اے جی نامی مرکزی کمپنی جرمن قانون کے تحت ایک کمپنی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
متنازعہ منصوبہ
نورڈ سٹریم ٹو پائپ لائن کے ذریعے گیس کی روس سے جرمنی اور دیگر ممالک تک ترسیل کی جائے گی۔ لیکن کئی ممالک اس منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی وجہ سے توانائی کے حصول کے لیے یورپ کا روس پر انحصار بڑھ جائے گا۔
اس منصوبے کے سب سے بڑے ناقد امریکا اور یوکرائن ہیں۔ دونوں ممالک کو خدشہ ہے کہ روسی صدر ولادیمر پوٹن پائپ لائن کو بطور سیاسی ہتھیار استعمال کریں گے اور یوکرائن کو نظر انداز کرتے ہوئے سمندری راستے کے ذریعے یورپ تک گیس پہنچائیں گے۔
لیکن پائپ لائن کی مخالفت کے باوجود بائیڈن انتظامیہ نے اس منصوبے پر پابندیاں عائد نہیں کی ہیں اور جرمنی کے ساتھ ایک ڈیل طے کر لی۔ اس ڈیل کے تحت یوکرائن کی حمایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر روس نے گیس کے منصوبے کو کسی بھی طرح یورپ پر سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا تو اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یورپ کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے۔ یورپ میں گیس کی قیمتوں میں اس سال پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ کریملن ان الزامات کو مسترد کرتا ہے کہ وہ تیل اور گیس کی فراہمی کو دانستہ طور پر کنٹرول کر رہا ہے تاکہ جرمنی پر اس پائپ لائن کی منظوری کے لیے دباؤ بڑھا سکے۔
ب ج، ع ا