جرمن صدر کا دورہء عمان مکمل، آج قطر کے لیے روانگی
10 دسمبر 2011عمان کے اِس دورے کا مقصد وہاں چار عشروں سے برسرِ اقتدار چلے آ رہے سلطان قابوس کے ساتھ جرمنی اور عمان کے مابین تعاون کے فروغ کے موضوع پر مذاکرات کرنا تھا۔ 1993ء کے بعد سے کسی جرمن صدر کا اِس جزیرہ نما عرب کا یہ پہلا دورہ ہے۔ جرمنی میں عمان کو اس لیے بھی اہم خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے نہ صرف عرب دُنیا کے ساتھ بلکہ پاکستان اور افغانستان کے ساتھ بھی قریبی تعلقات ہیں۔
اِس دورے میں اُن کی اہلیہ بیٹینا بھی اُن کے ہمراہ ہیں۔ جرمن صدر قطر روانگی سے پہلے آج ہفتے کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ عرب دُنیا کے بحرانی حالات پر تبادلہء خیال کر رہے ہیں۔
آج ہی وولف اور اُن کی اہلیہ مسقط کی سلطان قابوس مسجد دیکھنے جا رہے ہیں، جو دنُیا کی بڑی مساجد میں شمار ہوتی ہے اور جہاں ایک ہی وقت میں 16 ہزار مسلمان نماز ادا کر سکتے ہیں۔ جرمن صدر کے پروگرام میں شاہی اوپیرا ہاؤس کا دورہ بھی شامل ہے، جس کا افتتاح اسی سال اکتوبر میں عمل میں آیا تھا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وولف قطر کے فرمانروا شیخ حماد بن خلیفہ الثانی کے ساتھ مشرقِ وُسطیٰ اور خطّے کے دیگر عرب ملکوں کی نازک سیاسی صورتحال پر تبادلہء خیال کریں گے۔ قطر ہی کی صدارت میں حال ہی میں عرب لیگ نے شام پر دباؤ بڑھا دیا تھا تاکہ اُسے اپنے ہاں اپوزیشن کے خلاف پُر تشدد کارروائیاں بند کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
خلیجی ملکوں کے اِن دوروں کا مقصد نہ صرف وہاں اصلاحات کے خواہاں عناصر کی حوصلہ افزائی کرنا ہے بلکہ تجارتی تعلقات کو بھی مزید مستحکم بنانا ہے۔ جرمن مبصرین کے خیال میں تجارت کی وساطت سے بھی ان عرب ملکوں میں سماجی تبدیلی کے لیے راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ ایک جرمن کاروباری شخصیت نے حال ہی میں عمان کے صحراؤں کے بیچوں بیچ سیمنٹ کی پیداوار کا کام شروع کیا ہے۔ قطر میں جرمن صدر کی موجودگی میں جرمن ادارہ Siemens قطر کے ساتھ اقتصادی تعاون کے ایک سمجھوتے پر دستخط کرے گا۔
رپورٹ: خبر رساں ادارے / امجد علی
ادارت: عاطف توقیر