جرمن چانسلر اہم امور پر کيا رائے رکھتی ہيں؟
29 اگست 2017يورپی يونين ميں بارڈر کنٹرول کب تک؟
جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے يورپی يونين ميں متعارف کردہ بارڈر کنٹرول ميں توسيع کا عنديہ ديا ہے۔ منگل انتيس اگست کو موسم گرما کی اپنی پريس کانفرنس ميں انہوں نے کہا کہ وہ نومبر ميں ختم ہونے والے بارڈر کنٹرول ميں توسيع چاہتی ہيں۔ سن 2015 ميں مہاجرين کے بحران کے عروج پر آسٹريا، ڈنمارک، جرمنی، سويڈن اور يورپی يونين سے باہر کے ملک ناروے نے سرحد پر شناختی دستاویزات چيک کرنے کا عمل شروع کر ديا تھا جس کا مقصد غير قانونی ہجرت کی روک تھام تھا۔ ابتداء ميں يہ کنٹرول عارضی بنيادوں پر متعارف کرائے گئے تھے تاہم ان ميں کئی مرتبہ توسيع کی جا چکی ہے۔ ميرکل نے کہا ہے کہ وہ يورپی کميشن کے سربراہ ژاں کلود ينکر کے ساتھ بدھ کو اپنی ملاقات ميں ان کنٹرولز کی توسيع کی سفارش کريں گی۔
ميرکل کی مہاجرين سے متعلق پاليسی کيا ہے؟
چانسلر ميرکل نے کہا ہے کہ مہاجرين کے معاملے پر يورپ نے تاحال کوئی سبق نہيں سيکھا۔ انہوں نے مہاجرين کی اٹھائيس رکنی يورپی يونين کے تمام رکن ممالک ميں منصفانہ بنيادوں پر تقسيم کا مطالبہ کيا۔ ميرکل کے بقول ’ڈبلن ريگوليشن‘ پر بالکل عملدرآمد نہيں ہو رہا اور اس صورتحال کو بدلے جانے کی ضرورت ہے۔
ترکی کے ساتھ تعلقات کيا رخ اختيار کر سکتے ہيں؟
پريس کانفرنس ميں انگيلا ميرکل نے کہا، ’’ميں ترکی کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہاں ہوں تاہم ہميں حقائق پر بھی نظر ڈالنی چاہيے۔ يہ دونوں ممالک کی تاريخ کا کافی مشکل وقت ہے۔‘‘ ميرکل نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ ترکی ميں مقيد تمام جرمن شہريوں کو رہا کيا جائے۔
گاڑيوں کے دھوئيں کے اخراج کا اسکينڈل: آگے کيا ہو گا؟
انگيلا ميرکل نے کہا کہ گاڑيوں کے دھوئيں کے اخراج کا اسکينڈل نہ صرف ان کے ليے بلکہ ديگر جرمن شہريوں کے ليے بھی مايوسی کا سبب بنا۔ ان کے بقول اس بارے ميں غصہ پايا جاتا ہے اور مستقبل کے معاملات طے کرنے کے ليے گاڑيوں کی پيداوار سے متعلق صنعت کے اعلی اہلکاروں کے ساتھ مذاکرات جاری ہيں۔
يورو زون کا مستقبل؟
يورو زون کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انگيلا ميرکل نے کہا، ’’يورو زون کے حوالے سے ہمارے پاس کافی اطمينان بخش ڈيٹا ہے۔ يورو زون کی تمام رياستوں، بشمول يونان، ميں اقتصادی ترقی جاری ہے۔ ميں يہ کہہ سکتی ہوں کہ ايک سال پہلے کے مقابلے ميں آج ہم بہت بہتر صورت حال ميں ہيں۔‘‘
روس کے ساتھ تعلقات اور يوکرائنی تنازعہ؟
جرمن چانسلر کے مطابق وہ يوکرائنی مسلح تنازعے کے حل کے ليے فرانسيسی صدر امانوئیل ماکروں اور امريکی اہلکاروں کے ساتھ رابطے ميں ہيں۔ ان کے بقول اس وقت جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد سب سے اہم معاملہ ہے۔ ميرکل نے کہا کہ اگر منسک امن معاہدے پر عملدرآمد جاری رہتا ہے، تو اس کے نتيجے ميں روس پر سے اقتصادی پابندياں ہٹائی جا سکتی ہيں۔