جرمن کمپنیوں کے لیے بھارت میں ترقی کے مضبوط مواقع، سروے
18 جون 2024انڈو جرمن چیمبر آف کامرس (آئی جی سی سی) اور معروف بین الاقوامی آڈٹنگ فرم کے پی ایم جی کی طرف سے منگل کو شائع کردہ ایک مشترکہ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ بھارت اب بھی متعدد جرمن کمپنیوں کے لیے ترقی کے قابل ذکر مواقع پیش کرتا ہے۔
اس سروے میں بھارت میں کام کرنے والی جرمن کمپنیوں کی پچاسی ذیلی کمپنیوں اور جرمنی میں بھارت سے متعلق سرگرمیوں میں حصہ لینے والی کمپنیوں کے اعداد و شمار جمع کیے گئے ہیں۔ اس سروے میں شامل 78 فیصد کمپنیوں کو رواں مالی سال کے دوران اپنی سیلز میں اضافے اور 55 فیصد کو زیادہ منافع کمانے کی توقع تھی۔ یہ سروے رواں سال یکم جنوری سے بیس اپریل تک کے درمیانی عرصے میں کرایا گیا تھا۔
اس سروے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ بھارت جرمن کمپنیوں کے لیے اس لیے بھی بہت پرکشش ہے کہ وہاں ہنر مند افرادی قوت وافر تعداد میں پائی جاتی ہے۔ تاہم انہوں نے اس امر کی نشاندہی بھی کی کہ بھارت میں نوکر شاہی کی وجہ سے رکاوٹیں، بدعنوانی اور ٹیکسوں کے موجودہ نظام جیسے بڑے چیلنجز بھی موجود ہیں۔
مثبت نقطہ نظر
اس سروے میں شامل زیادہ تر کمپنیوں کی طرف سے اگلے پانچ سالوں میں نئی سرمایہ کاری کے منصوبوں کی وجہ سے طویل مدتی منظرنامہ بھی مثبت ہے۔ انڈو جرمن چیمبر آف کامرس کے چیف ایگزیکٹیو اشٹیفان ہالوزا نے علاقائی طور پر بھارت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت کو پیداواری مرکز اور عالمی ترقی کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ سالانہ بنیادوں پر اپنی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے لحاظ سے بھارت اس وقت دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے۔
ماہرین کی رائے
اقتصادی امور کے ماہرین کے مطابق بھارت اپنی مضبوط اقتصادی ترقی کے ساتھ بہت سے سرمایہ کاروں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور عملی طور پر ایسا کر بھی رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جنوبی ایشیائی طاقت اقتصادی ترقی کے لحاظ سے بہت جلد جرمن معیشت کو بھی پیچھے چھوڑ دے گی۔
انڈو جرمن چیمبر آف کامرس کے چیف ایگزیکٹیو اشٹیفان ہالوزا نے توقع ظاہر کی ہے کہ بھارت میں ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کی سربراہی میں ایک نئی مخلوط حکومت کے قیام کے باوجود اس ملک میں سیاسی استحکام جاری رہے گا، جو ہالوزا کے بقول بھارت کی اقتصادی ترقی کے لیے ایک بہت بڑا اور مثبت سہارا ہے۔
ک م/ ش ر (ڈی پی اے)