جرمنی میں موبائل فون کے ذریعے مالی ادائیگیوں کا بڑھتا رجحان
16 نومبر 2024جرمنی کے مالیاتی مرکز فرینکفرٹ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جرمن باشندوں کے بارے میں روایتاﹰ کہا جاتا ہے کہ وہ بطور صارفین نقد رقوم سے خاص نفسیاتی لگاؤ رکھتے ہیں اور روزمرہ کی خریداری کے لیے ادائیگی بھی زیادہ تر نقدی کی صورت میں کرتے ہیں۔
اگر یہ ادائیگی کیش کی صورت میں نہ کی جائے، تو بہت سے صارفین کریڈٹ کارڈ یا اپنے بینک کارڈ کے ساتھ پے منٹ کرتے ہیں جبکہ ماضی میں موبائل فون کے ذریعے 'کیش لیس‘ پے منٹ کا رجحان بہت کم تھا۔
بھارت میں اسمارٹ فون کروڑوں افراد کی غربت کے خاتمہ کا ذریعہ
یہ رجحان مقابلتاﹰ تو آج بھی کم ہی ہے، تاہم ماضی کے مقابلے میں اب موبائل فون پر ایپل پے، پے پال یا ایسی دیگر ایپس کے ذریعے ادائیگیوں کا رجحان کافی زیادہ ہو چکا ہے۔
عالمی سطح پر فعال امریکی کریڈٹ کارڈ کمپنی ویزا کی طرف سے جرمنی میں، جو یورپ کی سب سے بڑی معیشت اور یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بھی ہے، کرائے گئے ایک سروے کے نتائج موبائل فون کے ذریعے ادائیگیوں کے حوالے سے کافی حیران کن رہے۔
تقریباﹰ ہر تیسرا صارف موبائل فون سے ادائیگیاں کر چکا
کریڈٹ کارڈ کمپنی ویزا کی طرف سے یہ سروے جرمنی کے سوشل ریسرچ کرنے والے فورسا گروپ کی مدد سے کرایا گیا۔ سروے کے نتائج سے پتہ چلا کہ جن 1,833 بالغ افراد سے ان کی رائے لی گئی، ان میں سے تقریباﹰ 32 فیصد کسی نہ کسی شاپنگ سینٹر میں اشیاء یا پیشہ وارانہ خدمات کی خریداری کے دوران وقتاﹰ فوقتاﹰ اپنے اسمارٹ فون یا اسمارٹ واچ کے ذریعے مالی ادائیگیاں کر چکے تھے۔
اسمارٹ فون 10 برسوں میں 83 فیصد مہنگے ہوئے
فنانشل سروسز کمپنی ویزا کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں اس کی طرف سے ایسا ایک سروے 2019ء میں بھی کرایا گیا تھا۔ تب موبائل فون پے منٹس کرنے والے صارفین کی شرح صرف چھ فیصد تھی۔
ایسا ہی ایک سروے جب گزشتہ برس کرایا گیا، تو پتہ چلا کہ 2023ء میں ایسے صارفین کا تناسب 23 فیصد ہو چکا تھا۔ اب لیکن تازہ ترین سروے نے ثابت کیا کہ 32 فیصد یا تقریباﹰ ہر تیسرا جرمن صارف کم از کم کبھی کبھار عام دکانوں یا مارکیٹوں میں شاپنگ کے وقت اپنے موبائل فون سے ڈیجیٹل ادائیگیاں کرتا ہے۔
’مثبت اور حوصلہ افزا رجحان‘
ویزا کمپنی کی وسطی یورپ میں کاروباری سرگرمیوں کے نگران عہدیدار البریشت کِیل کے مطابق اسمارٹ فون پے منٹس کا جرمنی میں یہ بدلتا ہوا رجحان ایک ''مثبت اور حوصلہ افزا‘‘ تبدیلی ہے۔
انہوں نے کہا، ''اسمارٹ فونز صرف چند ہی برسوں میں مالی ادائیگیوں کے لیے وسیع تر استعمال ہونے والا ذریعہ بن گئے ہیں۔‘‘
فرانس ميں پولیس کو اسمارٹ فونز کے ذریعے جاسوسی کی اجازت
اس سروے کے نتائج سے یہ بھی ثابت ہو گیا کہ عام جرمن صارفین کی تاجروں اور دکانداروں سے وابستہ توقعات بھی مسلسل بدلتی اور جدید ہوتی جا رہی ہیں۔ اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ پورے جرمنی میں اب صرف 69 فیصد دکانیں ایسی ہیں، جو اپنے گاہکوں سے ادائیگیاں صرف نقدم رقوم کی صورت میں ہی وصول کرتی ہیں۔
روایتی صارف تاحال ثابت قدم
اس سروے سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ جرمنی میں تقریباﹰ 64 فیصد صارفین ایسے ہیں، جنہوں نے کسی بھی طرح کی مالی ادائیگی کے لیے کبھی اسمارٹ فون پے منٹ سسٹم استعمال نہیں کیا۔
یہی نہیں بلکہ جن صارفین نے کبھی بھی کسی اسمارٹ واچ سے کوئی ادائیگی نہیں کی، ان کا تناسب تو 89 فیصد بننتا ہے۔
پاکستان: ’آن لائن قرض‘ فراہم کرنے والوں کی خطرناک سرگرمیاں
ایسے جرمن صارفین سے جب یہ پوچھا گیا کہ وہ خریداری کے وقت ادائیگیوں کے لیے اپنا اسمارٹ فون استعمال کیوں نہیں کرتے، تو ان کی بڑی اکثریت نے زیادہ تر دو طرح کے جوابات دیے۔ پہلا یہ کہ اسمارٹ فون سے پے منٹ کا اضافی فائدہ کیا ہے اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی ڈیجیٹل سکیورٹی سے متعلق خدشات کے باعث ایسا نہیں کرتے۔
م م / ش ر (ڈی پی اے، فورسا گروپ)