جرمنی یونان کے شانہ بشانہ ہے۔ ویسٹر ویلے
16 جنوری 2012جرمن وزیر نے یونانی دارالحکومت ایتھنز میں میزبان وزیر اعظم لوکاس پاپادیموس اور وزیر خارجہ سٹاوروس دیماس سے ملاقات کی۔ بعد میں صحافیوں سے گفتگو میں گیڈو ویسٹر ویلے نے کہا کہ موجودہ بحران کو مل کر حل کیا جائے گا۔ یورو زون کے مالیاتی بحران کے پس منظر میں کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے کردار کے حوالے سے انہوں نے کہا، ’’ یورپ میں خود مختار ریٹنگ ایجنسیوں کا قیام اہم ہے، یورپی ریٹنگ ایجنسیوں کا قیام۔‘‘
واضح رہے کہ اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز نامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے یورو زون کی نو ریاستوں کے ریٹنگ کم کی ہے۔ اتوار کے روز یونانی وزیر خارجہ دیماس نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’’جرمن وزیر کی جانب سے یہ عزم کہ اس وقت تک یونان کے ساتھ شانہ بشانہ رہا جائے گا جبکہ تک یونان اس بحران سے نہیں نکل آتا، بہت اہم ہے، یونان اس بحران سے مضبوط اور مزید متحد ہوکر ابھرے گا۔‘‘
جرمن وزیر خارجہ نے ایسے وقت میں یونان کا دورہ کیا ہے جب نجی بینکوں اور یونان کی حکومت کے مابین قرض معافی کا اہم معاملہ التواء کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ اس معاملے نے یونان کے دیوالیہ پن اور یورو زون کے مالیاتی بحران کے مزید شدید ہوجانے کے خدشات کو ابھارا ہے۔
یونانی اخبار Kathimerini کے مطابق یونان پر واجب الادا 350 ارب یورو کے قرض پر شرح سود میں 50 فیصد کٹوتی کا معاملہ ابھی سلجھا نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت اور نجی مالیاتی ادارے نئے ریاستی بانڈز پر سود کی شرح کے حوالے سے متفق نہیں ہوسکے ہیں۔ اخبار کے مطابق سرمایہ کار یہ شرح پانچ فیصد رکھوانا چاہتے ہیں جبکہ یونانی حکومت چار فیصد سے زائد پر تیار نہیں۔
یونانی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے واضح کر دیا تھا کہ جب تک یہ مذاکرات خوش اسلوبی سے مکمل نہیں ہوجاتے اور قرض کے نئے معاہدے پر رائے شماری نہیں ہوجاتی یونان کو شدید معاشی بحران کا سامنا رہے گا۔ یورو زون کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے اتوار کو اپنے ایک ریڈیو انٹرویو میں اس امید کا اظہار کیا کہ یونانی حکومت اقتصادی ڈھانچے میں اصلاحات کرکے اپنی معیشت کو دوبارہ فعال کرسکتی ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت :امتیاز احمد