’حالات مزید خراب ہوں گے‘: ٹرمپ
22 جولائی 2020ایسے وقت میں جب امریکی اراکین کانگریس تاریخی کورونا وائرس امدادی پیکج پر بات چیت کررہے ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ امریکا میں کورونا وائرس کی صورت حال بہتر ہونے سے پہلے غالباً مزید خراب ہوگی۔
امریکی صدر نے کہا کہ آپ پوری دنیا کا حال دیکھ سکتے ہیں۔ پوری دنیا میں یہی صورت حال ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ”ملک کے بعض حصوں میں حالات بہت بہتر ہیں۔ کچھ میں کم بہتر ہیں۔ یہ صورت حال غالباً بہتر ہونے سے قبل بدقسمتی سے مزید خراب ہو گی۔ میں اس طرح کی باتیں کہنا پسند نہیں کرتا۔ لیکن صورت حال کچھ ایسی ہی ہے۔" انہوں نے کہا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ملک کے جنوبی حصے کے کئی علاقوں میں صورت حال باعث تشویش ہے۔
صدرٹرمپ نے یہ باتیں نصف گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہنے والی پریس بریفنگ کے تقریباً اختتام پر کہیں۔ تاہم اس دوران محکمہ صحت کا کوئی افسر وہاں موجود نہیں تھا۔ اپریل کے بعد کورونا کے متعلق صدر نے میڈیا کے سامنے پہلی مرتبہ اظہار خیال کیا تھا۔
ماسک پہنیں
اپنے بدلے ہوئے لہجے میں صدر ٹرمپ نے امریکیوں سے اپیل کی کہ وہ کورونا کی ہلاکت خیز وائرس کے پھیلنے کی رفتار کم کرنے میں مدد کریں اور ماسک ضرور پہنیں۔ لیکن دلچسپ بات یہ تھی کہ بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے خود ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا ”ہم ہر شخص سے کہہ رہے ہیں کہ جب آپ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے قابل نہ ہوں تو ماسک پہنیں۔ چاہے آپ پسند کریں یا نہ کریں، ماسک موثر ثابت ہوتے ہیں۔ اس کا اثر پڑے گا اور ہمیں ہر اس چیز کی ضرورت ہے جو موثر ثابت ہو۔"
لیکن جب صدر ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ انہوں نے خود ماسک کیوں نہیں پہن رکھا ہے تو ان کا کہنا تھاکہ ”انہوں نے ایسا کیا ہے۔ میں اسے(ماسک) اپنے ساتھ رکھتا ہوں۔ میں اس کا عادی ہورہا ہوں۔ مجھے ماسک پہننے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔" صدر ٹرمپ نے اس کے بعد اپنی جیب سے نیلے رنگ کا ماسک نکال کر دکھایا اور کہا کہ جب لفٹ میں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ جاتا ہوں تو انہیں محفوظ رکھنے کے لیے ماسک پہنتا ہوں۔
خیال رہے کہ گزشتہ مہینوں میں صدر ٹرمپ عوام میں فیس ماسک پہننے سے منع کرتے رہے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک چالیس لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ ایک لاکھ 45ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمارا ہدف صرف یہ نہیں کہ اس وبا پرقابو پالیں بلکہ ہم اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ یہ وائرس''دنیا سے ختم"ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا ”ویکیسن آنے ہی والی ہے اور لوگ جتنا سوچ رہے ہیں اس سے بہت پہلے ہی ویکسین آجائے گی۔"
خیال رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات میں اب تین مہینے سے کچھ ہی زیادہ وقت رہ گئے ہیں۔ ایسے میں رائے شماری کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے مقابلہ کرنے کے صدر ٹرمپ کے طریقہ کار سے عوام کی ناراضگی بڑھتی جارہی ہے۔
ج ا / ص ز (اے ایف پی، اے پی)